سپریم کورٹ کا اورنج لائن ٹرین منصوبےکا کام جاری رکھنے کا حکم


سپریم کورٹ کا اورنج لائن ٹرین منصوبےکا کام جاری رکھنے کا حکم

اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبے پر سپریم کورٹ نے لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے اسے اس کی تعمیر جاری رکھنے کا حکم دے دیا ہے۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبے پر سپریم کورٹ نے لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے اسے اس کی تعمیر جاری رکھنے کا حکم دے دیا ہے۔

جسٹس اعجاز افضل خان، شیخ عظمت سعید، مقبول باقر، اعجازالاحسن اور مظہر عالم خان میاں خیل پر مشتمل 5 رکنی لارجر بینچ نے متفقہ فیصلہ سناتے ہوئے کام جاری رکھنے کا حکم جاری کیا ہے۔

خیال رہے کہ 17 اپریل کو پنجاب حکومت کی اپیل پر اس کیس کی سماعت کے بعد سپریم کورٹ نے اس کیس کا فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

یاد رہے کہ یہ بینچ پنجاب حکومت، لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے)، پنجاب ماس ٹرانزٹ اتھارٹی (پی ایم ٹی اے) کی جانب سے دائر کی گئی ایک پٹیشن کی سماعت کررہا تھا، جس میں لاہور ہائی کورٹ کے اورنج لائن ٹرین منصوبے میں متاثر ہونے والے تاریخی مقامات کے حوالے سے دیئے گئے ایک فیصلے کو چیلنج کیا گیا تھا۔

ڈان نیوز کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے یہ فیصلہ معمار اور سماجی رضاکار کامل خان ممتاز کی جانب سے دائر کی گئی پٹیشن پر دیا گیا تھا۔

ان مقامات میں شالیمار گارڈن، گلابی باغ گیٹ وے، چوبرجی، زیب انساء کا مزار، لکشمی، جنرل پوسٹ آفس، ایوان اوقاف، سپریم کورٹ لاہور رجسٹری، سینٹ اینڈریوز نولکھا چرچ اور بابا موج دریا بخاری کا مزار شامل ہے۔

میٹرو ٹرین کوریڈور کا یہ منصوبہ 27.1 کلومیٹر پر مشتمل ہے جس میں 25.4 کلومیٹر یو-شیپ کے پل، 1.72 کلومیٹر کے زیر زمین سیکشن، 26 اسٹیشنز اور ان کے کھڑا کرنے کا مقام شامل ہے۔

واضح رہے کہ لاہور اورنج ٹرین پاکستان میں اپنی طرز کا پہلا منصوبہ ہے، دنیا کے پچپن ممالک کے 148شہروں میں زیرزمین ٹرین چلتی ہے، انڈیا کے تقریبا تمام بڑے شہروں میں میٹرو ٹرین چلتی ہے، پاکستان کے دو بڑے شہروں لاہور اور کراچی میں میٹرو ٹرین کا نظام موجود نہیں۔

165 ارب پاکستانی روپے مالیت کے اس منصوبے پر 90 فیصد سرمایہ کاری چین کرے گا چینی بینک نے اس منصوبے کیلئے 150 ارب ڈالر فراہم کرنا ہے جس کی کئی اقساط اب تک ادا کی جا چکی ہیں۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری