حکومت جماعت الدعوۃ کی فلاحی سرگرمیوں میں رکاوٹیں نہیں ڈال سکتی، ہائی کورٹ


حکومت جماعت الدعوۃ کی فلاحی سرگرمیوں میں رکاوٹیں نہیں ڈال سکتی، ہائی کورٹ

لاہور ہائی کورٹ نے جماعت الدعوۃ کی فلاحی سرگرمیوں میں حکومتی رکاوٹوں کے خلاف دائر درخواست پر وفاقی حکومت اور پنجاب حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 5 اپریل تک جواب طلب کر لیا۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق،گزشتہ روز حافظ سعید نے اپنے وکیل ایڈووکیٹ اے کے ڈوگر کے ذریعے جماعت الدعوۃ کی فلاحی سرگرمیوں میں حکومتی رکاوٹوں کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔

لاہور ہائی کورٹ کے جج جسٹس امین الدین خان نے حافظ سعید کی درخواست پر سماعت کی اور وفاقی حکومت اور پنجاب حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 5 اپریل تک جواب طلب کر لیا۔

 وحافظ سعید کی درخواست میں زور دیا گیا تھا کہ جماعت الدعوۃ ہمیشہ سے فلاحی سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتی رہی ہے جبکہ حکومت نے امریکا اور بھارت کے دباؤ میں آکر جماعت کی فلاحی کاموں میں رکاوٹیں ڈالنا شروع کر دی ہیں۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ کسی شخص یا جماعت کو فلاحی سرگرمیوں سے روکنا غیر آئینی اقدام ہے۔

درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ عدالت حکومت کو جماعت کی فلاحی سرگرمیوں کو بحال کرنے اور اس کے کارکنان اور رہنماؤں کو ہراساں نہ کرنے کا حکم دے۔

عدالت عالیہ نے جماعت الدعوۃ کی فلاحی سرگرمیوں میں حکومتی مداخلت کے خلاف دائر درخواست پر وفاقی حکومت اور پنجاب حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 5 اپریل تک جواب طلب کر لیا۔

یاد رہے کہ 9 مارچ کو جماعت الدعوۃ کے امیر حافظ محمد سعید نے اپنی جماعت پر پابندی لگانے والے صدارتی آرڈیننس کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا تھا۔

یاد رہے کہ فروری 2018 میں صدرِ مملکت ممنون حسین نے انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 میں ترمیم کا آرڈیننس جاری کیا تھا جس کے تحت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) کی جانب سے دہشت گرد قرار دیئے جانے والی کالعدم تنظیموں اور دہشت گردوں کو پاکستان میں بھی قابل گرفت قرار دے دیا گیا۔

اس ترمیم کے تحت حافظ سعید سے تعلق رکھنے والی جماعت الدعوۃ اور فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کو کالعدم گروپ قرار دیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ مذکورہ ترمیم کے تحت وفاقی حکومت کی جانب سے جاری ہونے والے نوٹیفکیشن کے بعد حکومتِ پنجاب نے عمل درآمد کرتے ہوئے جماعت الدعوۃ اور اس کی فلاحی تنظیم ایف آئی ایف کی منقولہ اور غیر منقولہ جائیداد کو قبضے میں لینا شروع کردیا تھا۔

ڈان نیوز کے مطابق پنجاب حکومت نے جماعت الدعوۃ کے مرکز مرید کے میں کارروائی کرتے ہوئے وہاں موجود ایف آئی ایف کے زیر انتظام مخلتف مدارس، اسکولوں اور صحت کے مراکز پر مشتمل منقولہ اور غیر منقولہ جائیدادوں کا کنٹرول اپنے قبضے میں لے لیا۔

اسی طرح کی کارروائیوں کی رپورٹس صوبے کے دیگر شہروں سے بھی موصول ہوئیں جبکہ وفاقی دارالحکومت میں بھی کارروائیاں کی گئیں۔

رواں برس فروری میں ہی امریکا نے حکومتِ پاکستان سے اقوامِ متحدہ کی جانب سے کالعدم قرار دی گئی تنظیم جماعت الدعوۃ اور اس کی فلاحی تنظیم ایف آئی ایف سمیت دیگر بلیک لسٹ کیے گئے گروپس کے خلاف کارروائی کی تفصیلات طلب کرلیں تھیں۔گزشتہ ہفتے اعلیٰ حکومتی عہدیدار نے اقرار کیا تھا کہ کالعدم جماعت الدعوۃ اور فلاحِ انسانیت فاؤنڈیشن کے تمام اثاثے تاحال حکومت نے اپنی تحویل میں نہیں لیے۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری