سعودی جیلوں میں ہزاروں افراد بغیر مقدمات کے قید


سعودی جیلوں میں ہزاروں افراد بغیر مقدمات کے قید

انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے ولی عہد محمد بن سلمان پر سخت تنفید کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب نے ہزاروں افراد کو سالوں سے مقدمات کے اندراج کے بغیر ہی قید کر رکھا ہے۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم ہیومن رائٹس واچ ولی عہد محمد بن سلمان پر سخت تنفید کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب نے ہزاروں افراد کو سالوں سے مقدمات کے اندراج کے بغیر ہی قید کر رکھا ہے۔

ہیومن رائٹس واچ نے وزارت داخلہ سے حاصل سرکاری اعداد وشمار کا جائزہ لیا اور بتایا کہ 2 ہزار 3 سو 5 افراد بغیر کسی عدالتی کارروائی کے 6 ماہ سے زائد عرصے سے قید ہیں۔

جبکہ ایک ہزار 8 سو 7 افراد ایک سال سے زائد عرصے سے اور 2 سو 51 افراد 3 سال سے زائد عرصے سے قید ہیں اور اب بھی ان کے خلاف تحقیقات جاری ہیں، اس کے علاوہ ایک شخص 10 سال سے قید ہے جو بظاہر جبری حراست کا کیس ہے۔

ہیومن رائٹس واچ نے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا کہ لوگوں کو جبری طور پر قید نہ رکھا جائے۔

انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ کچھ سالوں میں جبری حراستوں میں ڈرامائی طور پر اضافہ ہوا ہے۔

نیویارک سے تعلق رکھنے والے انسانی حقوق کے گروپ کی مشرق وسطیٰ کی ڈائریکٹر سارا لیہہ وہٹسن کا کہنا تھا کہ اگر سعودی حکام بغیر کسی الزام کے لوگوں کو اسی طرح مہینوں قید رکھ سکتے ہیں تو یہ اس بات کا اظہار ہے کہ سعودی عدالتی نظام اب موثر نہیں رہا۔

واضح رہے  کہ سعودی عرب دنیا میں سب سے زیادہ سزائے موت دینے والا ملک ہے۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری