مشرقی افغانستان میں مزید 30 فوجی اہلکاروں نے طالبان میں شمولیت


مشرقی افغانستان میں مزید 30 فوجی اہلکاروں نے طالبان میں شمولیت

طالبان کے ترجمان کا کہنا ہے کہ صوبہ پکتیا اور بدخشان میں 30 افغان فوجی اہلکاروں نے طالبان میں شمولیت اختیار کرلی ہے۔

تسنیم نیوز کی رپورٹ کے مطابق طالبان کے ترجمان «ذبیح الله مجاهد» کا کہنا ہے کہ صوبہ پکتیا اور بدخشان میں 30 افغان فوجی اہلکاروں نے اسلحہ سمیت طالبان میں شمولیت اختیار کرلی ہے۔

مجاہد نے مزید کہا کہ صوبہ بدخشان میں 15 اہلکاروں نے اسلحہ سمیت طالبان کے صفوں میں شامل ہوکر امریکی اتحادی افواج کے خلاف جنگ کرنے کا عزم کیاہے۔

طالبان کے ترجمان کے مطابق مزید 15 اہلکار صوبہ پکتیا کے «احمد خیل» اور «حاجی اریوب» نامی علاقوں میں طالبان کے ساتھ وفاداری کا اعلان کیا ہے۔

واضح رہے کہ ایک ماہ کے دوران افغانستان کے مختلف صوبوں میں درجنوں فوجی اہلکاروں نے طالبان میں شمولیت اختیار کرنے کا اعلان کیا ہے۔

واضح رہے کہ کابل حکام نے ابھی تک طالبان کے دعوے پر کسی قسم کے رد عمل کا اظہار نہیں کیا ہے۔

خیال رہے کہ افغان طالبان نے کچھ عرصہ قبل تمام افغانوں سے اپیل کرتےہوئے کہا تھا کہ غیرملکی افواج کے خلاف جنگ میں طالبان کا ساتھ دیں۔

افغان سیکیورٹی فورسز کی جانب سے حکومت کے ساتھ بغاوت اور غداری کابل حکام کے لئے نہایت سنگین مسئلہ ہے، گزشتہ سال ایک ہزار سے زائد سیکیورٹی فورسز کے اہلکار طالبان سے جاملے تھے جن میں سے اکثر کا تعلق صوبہ ہلمند اور ارزگان سے تھا۔

افغانستان میں کابل حکام اور غیر ملکی افواج پر عوام کے اعتماد میں آئے روز کمی آرہی ہے جس کی خاص وجہ ملک میں جاری بم دھماکے اور کرپشن بتایا جاتا ہے۔

افغان پارلیمنٹ کے سابق نمائندے «داود سلطان‌زوی» کا خیال ہے کہ افغانستان میں عام شہریوں کے خلاف غیر ملکی فوجی کارروائیوں اور شہریوں کی ہلاکتوں میں اضافے کی وجہ سے بہت سے فوجی اہلکار طالبان کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کررہے ہیں۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری