سوات کے انتظامی امور 11 سال بعد سول انتظامیہ کے حوالے
عسکری قیادت نے خیبر پختونخوا کے شہر سوات کے انتظامات 11 سال بعد سول انتظامیہ کو منتقل کر دیئے۔
تسنیم نیوز نےمقامی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہےکہ سوات کے انتظامی معاملات عسکری قیادت کی جانب سے 11 سال بعد سول انتظامیہ کو منتقل کردیے گئے۔
اس حوالے سے ایک تقریب منعقد کی گئی جس میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان اور جی او سی میجر جنرل خالد سعید نے شرکت کی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ محمود خان کا کہنا تھا کہ دہشت گروں نے سوات کے تدریسی ادارے تباہ کیے اور ہزاروں لوگوں کو شہید کیا، امن کے قیام کے لیے پاک فوج، پولیس اور عوام نے بیش بہا قربانیاں دیں، ہم سوات کے عوام کے چہروں پر مسکراہٹ لانے پر پاک فوج کے مشکور ہیں۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ امن کی بحالی کے بعد پاک فوج نے اپنی مدد آپ کے تحت یہاں ترقیاتی کام شروع کیے یہی وجہ ہے کہ پاک فوج نے سوات کے عوام کے دل جیت لیے ہیں، آج سوات انتظامیہ تمام تر چیلنجز سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتی ہے جب کہ سوات مقامی انتظامیہ کے ہاتھوں میں محفوظ رہے گا۔
جی او سی میجر جنرل خالد سعید نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سوات کے عوام نے حب الوطنی اور بہادری کا لوہا منوایا، کچھ عرصے قبل یہاں پر دہشت گردوں نے ظلم کا بازار گرم کر رکھا تھا لیکن جب پاک فوج نے 2009ء میں آپریشن کا آغاز کیا توعوام نے شانہ بشانہ ساتھ دیا۔
میجر جنرل خالد سعید نے کہا کہ آپریشن میں پاک فوج کے 300، فرنٹیئر کانسٹیبلری کے 150 اور پولیس کے 200 جوانوں نے جانوں کی قربانی دی، امن کی بحالی کے بعد پاک فوج نے بحالی کے کاموں میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیا جب کہ سوات میں مستقل قیام امن کے لیے چھاؤنی کا قیام عمل میں لایا گیا۔