یمن اور بحرین کے متعلق آل سعود کی پالیسی احمقانہ ہے، امام خامنہ ای
امام خامنہ ای نے یمن اور بحرین کے متعلق سعودی عرب کی پالیسی کو احمقانہ قرار دیا ہے۔
تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، دفاع مقدس اور مدافعین حرم کے شہداء کے اہلخانہ اور ورثا کے عظیم اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے امام خامنہ ای نے فرمایا آل سعود نے محض چند روز یا ایک ہفتے میں یمن پر قبضہ کرنے کا سوچ کرحملہ کیا تھا، لیکن تقریبا 4 سال ہونے کے باوجود انہیں کسی قسم کی کوئی کامیابی نہیں ملی، گزرتے وقت کے ساتھ ساتھ آل سعود پر کاری ضرب میں مزید اضافہ ہوگا۔
امام خامنہ ای نے فرمایا خادم حرمین شریفین کو «اشداءُ علی الکفار» ہونا چاہئے نہ اشداءُ علی المومنین، یمن میں، سعودی حکام جرائم کا ارتکاب کررہے ہیں اور امریکی ان کے جرائم میں برابرکے شریک ہیں۔
امام خامنہ ای نے فرمایا اسلامی جمہوریہ ایران کے دشمن، سیاسی و اخلاقی برائیوں میں غرق ہیں جس کا واضح مثال امریکی حکام اور خود امریکی صدر ہیں۔
رہبرمعظم نے فرمایا جو قوم شہادت کا جذبہ رکھتی ہو وہ کبھی اسیر نہیں ہو سکتی، جو قوم راہ خدا اور جذبہ شہادت سے سرشار ہو اور شہادت اپنے لئےسعادت اورعظیم کامیابی سمجھتی ہو اس کے مقابلے میں کوئی بھی طاقت سرنہیں اٹھا سکتی اور وہ ہمیشہ کامیاب اور آگے بڑھتی رہے گی۔
امام خامنہ ای فرمایا کہ اگر یہ جذبہ شہادت اور شہدا کے اہل خانہ کا یہ صبر نہ ہوتا تو عالمی استماری طاقتیں طاغوتی دور کی مانند ایران پر(دوبارہ) مسلط ہو جاتیں۔
امام سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ امریکی، ہمیشہ اس کوشش میں رہے ہیں کہ اسلامی انقلاب سے قبل کی مانند ایران پر مسلط ہو جائیں اور جو حالات انہوں نے علاقے کے بعض کمزور ملکوں کے لئے پیدا کئے اور دودھ دینے والی گائے سے تعبیر کیا وہی حالات ایران کے لئے بھی پیدا کریں مگر ان کا یہ مقصد پورا نہ ہو سکا اور ان کا یہ مقصد آئندہ بھی کبھی پورا نہیں ہو سکے گا۔
امام خامنہ ای نے ایرانی قوم اور اعلیٰ حکام سے ہوشیار رہنے کی تلقین کرتے ہوئے فرمایا: عین ممکن ہے کہ دشمن نے اگلے شمشی سال کے لئے کوئی نہ کوئی ایران مخالف منصوبہ تیار کیا ہو، امریکی منصوبہ کہ ایران کے خلاف اقتصادی پابندیوں اور ملک میں ناامنی پھیلا کرہمارے لئے مشکلات پیدا کریں۔