امریکی فوج کے انخلاء کےبعد عام معافی کا اعلان ہوگا، طالبان


امریکی فوج کے انخلاء کےبعد عام معافی کا اعلان ہوگا، طالبان

طالبان کے ترجمان کا کہنا ہے کہ افغانستان میں جنگ کی بنیادی وجہ غیرملکی افواج ہیں،اگر یہ فوجیں ملک سے نکل جائیں تو ملک بھرمیں عام معافی کا اعلان کیا جائےگا۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق،طالبان کے ترجمان «ذبیح‌الله مجاهد» نے روئٹرزکے نامہ نگار سے بات کرتےہوئے کہا کہ اگرغیرملکی افواج افغانستان سے نکل جائیں اورحکومت طالبان کے ہاتھ میں آئے تو طالبان کا رویہ 1996 جیسا نہیں ہوگا۔

ذبیح اللہ کا کہنا تھا کہ ہم افغان قوم کو یقین دلانا چاہتے ہیں کہ ہماری جانب سے کسی کو کسی قسم کا کوئی خطرہ نہیں ہوگا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم افغانستان میں غیرملکی فوجیوں کی موجودگی کے خلاف ہیں جب وہ ہمارا ملک چھوڑیں گے تو ہماری طرف سے عام معافی کا اعلان ہوگا، کسی پولیس، فوجی اور حکومتی اہلکارکونقصان نہیں پہنچایا جائے گا۔

مجاہد کا کہنا تھا کہ طالبان خواتین کی تعلیم کے خلاف بھی نہیں ہیں، صرف ہم دینی اور ثقافتی اقدارکا تحفظ چاہتے ہیں۔

طالبان کے ترجمان نے کہا کہ طالبان کسی بھی حکومتی ادارے میں خواتین کی ملازمت کا بھی مخالف نہیں ہیں،جس چیز کی ہم مخالفت کرتے ہیں وہ غیرملکی ثقافت اور لباس ہے۔

واضح رہے کہ سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ طالبان کے رویے میں پہلے سے کافی بہتری آئی ہے۔

افغانستان کے چیف ایگزیکٹو کے ترجمان «امید میثم» کا کہنا ہے کہ گزشتہ چند سالوں کے دوران طالبان کے رویے میں کافی تبدیلی دیکھی گئی ہے تاہم طالبان کو چاہئے کہ وہ دنیا کو یہ باور کرانے کی کوشش کرے کہ وہ واقعی بدل گئے ہیں۔

 

 

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری