حزب اللہ اور شام کو کمزور کرنے کےلیے داعش کو وجود میں لایا گیا، سید حسن نصراللہ


حزب اللہ اور شام کو کمزور کرنے کےلیے داعش کو وجود میں لایا گیا، سید حسن نصراللہ

اسلامی مزاحمتی تحریک حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصراللہ کا کہنا ہے کہ داعش کو وجود میں لانے کا مقصد شام اور حزب اللہ کو کمزورکرنا تھا۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی مزاحمتی تحریک حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصراللہ کا کہنا ہے کہ حزب اللہ کے جوان غاصب صہیونی فوج کے کسی بھی حملے کا منہ توڑ جواب دینے کے لئے ہمہ وقت تیار ہیں۔

انہوں نے کہا امریکی،یورپی اور بعض خلیجی ممالک لبنان کے خلاف اسرائیلی جنگ کی باتیں کرتے ہوئے نظر آتے ہیں، ان کا مقصد لبنان کی قوم اور حکومت کے حوصلے پست کرنا ہے۔

لبنان کی فوج اور قوم پوری طاقت کے ساتھ دشمن کے سامنے کھڑی ہے، دشمن کے کسی بھی حملے کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ حزب اللہ اور شام کو کمزور کرکے اسرائیل کو مضبوط کرنے کے لئے داعش جیسی دہشت گرد تنظیم بنائی گئی۔

داعشی دہشت گردوں کے عقیدے کے مطابق انتخابات کرانا یا انتخابات میں شرکت کرنا کفر ہے اور جو انتخابات میں شرکت کرے گا اس کا قتل جائز ہے۔ ان دہشت گردوں کو وجود میں لانے والے امریکی ہیں، جیسے کہ ان کے بعض سیاسی افراد قبول بھی کرچکے ہیں۔

انہوں نے کہا اگرچہ داعش کی جعلی اور نام نہاد خلافت کا خاتمہ ہوچکا ہے پھر بھی داعش کا خطرہ برقرار ہے۔

 سید حسن نصراللہ نے کہا کہ غیر ملکی ایک بار پھر عراق اور شام میں داعش کو فعال بنانے کی کوششوں میں مصروف ہیں، عراقی اور شامی حکام کو چاہئے کہ سرحدوں کی نگرانی کریں اور دشمن کو فعالیت کی اجازت نہ دے۔

انہوں نے کہا داعش کے خلاف جہاد کرنا واجب ہے۔

سید حسن نصراللہ نے سعودی بادشاہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آل سعود کے حکام کی بھی وہی سوچ ہے جو داعشی دہشت گردوں کی ہے۔ سعودی حکام بھی وہی کررہے ہیں جو داعشی دہشت گرد کررہے ہیں۔

سید حسن نصراللہ نے کہا کہ امریکا اور سعودی عرب داعشی جارحیت میں برابر کے شریک ہیں۔

 

 

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری