شام سے امریکی فوج کو فوری طور پر نکال دیا جائے، ایران کا مطالبہ


شام سے امریکی فوج کو فوری طور پر نکال دیا جائے، ایران کا مطالبہ

ایران نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا ہے کہ امریکا کو چاہئے وہ فوری طور پر شام میں اپنی غیرقانونی فوجی موجودگی ختم کردے-

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب مجید تخت روانچی نے شام کے صوبے ادلب کے بارے میں سلامتی کونسل کے اجلاس میں کہا کہ امریکا کو چاہئے وہ فوری طور پر شام میں اپنی غیر قانونی فوجی موجودگی ختم کردے-

انہوں نے کہا کہ ایران آستانہ امن کے عمل کے ضامن ملکوں روس اور ترکی کے ساتھ مل کر ادلب میں پرامن علاقے کے قیام  کی حمایت کرتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ادلب میں کشیدگی سے پاک امن کا علاقہ قائم کئے جانے کے معاملے کا اس صوبے میں دہشت گردوں کے خلاف شامی فوج کی کارروائی سے کوئی تعلق نہیں ہے-

روانچی نے کہا کہ ادلب میں محفوظ اور پرامن علاقے کا قیام صرف ایک وقتی اقدام ہے جس کا مقصد عام شہریوں کی جان کی حفاظت کرنا ہے انہوں نے کہا کہ ادلب میں کشیدگی سے دور علاقے کے قیام کا مقصد ہرگز یہ نہیں ہے کہ اس علاقے کو دہشت گردوں کی پناہ گاہ بنادیائے۔  

مجید تخت روانچی نے اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ دہشت گردوں نے اس وقت ادلب میں لاکھوں عام شہریوں کو یرغمال بنا رکھا ہے کہا کہ اس علاقے پر دہشت گردوں کا قبضہ جاری رہنے اور شامی فوجیوں نیز عام شہریوں پر ان کے مسلسل حملوں کی بنا پر انہیں اس بات کی ہرگز اجازت نہیں دی جاسکتی کہ غیر معینہ مدت تک کے لئے اس علاقے میں موجود رہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر یہ صورتحال جاری رہتی ہے تو دہشت گرد  عناصر مزید عام شہریوں کا قتل عام کریں گے۔ 

واضح رہے کہ شام کا صوبہ ادلب دہشت گردوں کا آخری اڈہ ہے، اس درمیان اقوام متحدہ میں شام کے مستقل مندوب بشار جعفری نے بھی سلامتی کونسل کے اجلاس میں دہشت گردوں کی طرفداری اور حمایت کرنے پر امریکا کو شدید ہدف تنقید بنایا اور کہا کہ ادلب میں تحریرالشام نامی دہشت گرد گروہ شامی فوج پر الزام عائد کرنے کے لئے نئے کیمیائی حملے کی تیاری کررہا ہے-

روسی مندوب ویسلی نبنزیا نے بھی اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ ادلب میں دہشت گردوں نے عام شہریوں کو یرغمال بنالیا ہے کہا کہ شام کے صوبے ادلب میں ہر حال میں دہشت گردی کا صفایا ہونا چاہئے۔

سب سے زیادہ دیکھی گئی دنیا خبریں
اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری