حکومتی اداروں سے انصاف کی امید نہیں، رانا ثناء اللہ کی اہلیہ نے اقوام متحدہ سے رجوع کر لیا


حکومتی اداروں سے انصاف کی امید نہیں، رانا ثناء اللہ کی اہلیہ نے اقوام متحدہ سے رجوع کر لیا

منشیات اسمگلنگ کے الزام میں گرفتار ہونے والے رانا ثناء اللہ کی اہلیہ نے حکومتی اداروں سے ناامید ہو کر اقوام متحدہ سے رجوع کر لیا ہے۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق رانا ثناء اللہ کی اہلیہ نبیلہ ثناء اللہ نے اقوام متحدہ کے ڈرگ اینڈ کرائم سیل سے ایک خط کے ذریعے رابطہ کیا ہے۔

خط میں لکھا گیا ہے کہ ان کے بےگناہ خاوند کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے ذاتی اختلاف پر انھیں گرفتار کروایا ہے۔ ہمیں موجودہ حکومتی اداروں سے انصاف کی توقع نہیں ہے اس لیے اقوام متحدہ کا ڈرگ اینڈ کرائم سیل اس پر کمیشن بنائے اور اس مشکوک واقعے کی تحقیقات کرے۔

ذرائع کے مطابق دو صفحوں پر مشتمل خط میں کہا گیا ہے کہ رانا ثناء اللہ کی گاڑی میں موجود چار موبائلز، آئی پیڈ، پرس اور ساٹھ ہزار پاکستانی روپے تھے وہ بھی ہمیں نہیں دئیے گئے۔

خط میں انہوں نے لکھا کہ رانا ثناءاللہ پہلے ہی کہہ چُکے تھے کہ عنقریب یا تو اُن کو قتل کروا دیا جائے یا گرفتار کر لیا جائے گا۔

یاد رہے کہ یکم جولائی کو مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر اور رکن قومی اسمبلی رانا ثناء اللہ کو منشیات اسمگلنگ جیسے سنگین معاملے میں گرفتار کیا گیا تھا۔

اے این ایف حکام کے مطابق موٹروے پر سکھیکی کے قریب رانا ثناءاللہ کی گاڑی روک کر تلاشی لی گئی تو اس سے 21 کلوگرام منشیات برآمد ہوئی جس میں سے 15 کلوگرام اعلی معیار کی ہیروئین تھی۔

واضح رہے کہ یوں تو رانا ثناءاللہ کو منشیات اسمگلنگ کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے  تاہم اس گرفتاری کے بعد وزیر اطلاعات پنجاب صمصام بخاری نے معاملہ منشیات برآمدگی سے بھی سنگین بنا دیا۔ ان کا دعوی ہے کہ رانا ثناء اللہ کے خلاف کالعدم تنظیموں تک پیسے پہنچانے کے ثبوت ہیں۔
ابھی وزیر اطلاعات پنجاب کے بیان کی بازگشت تھمی نہ تھی کہ مقتول گورنر پنجاب سلمان تاثیر کی صاحب زادی نے واشگاف الفاظ میں رانا ثناء اللہ کو اپنے والد کے قتل کا ذمہ دار ٹھہرا دیا اور ساتھ ہی پنجاب پولیس کے سابق اہلکار کا ویڈیو بیان بھی منظر عام پر آ گیا ہے جس میں انہوں نے اعوی کیا ہے کہ ان کے پاس رانا ثناء اللہ کے خلاف قتل کے ٹھوس شواہد موجود ہیں۔ اپنے ویڈیو بیان میں سابق ایس ایچ او نے چیف جسٹس سے اپنے تحفظ کی اپیل کی اور مطالبہ کیا ہے کہ ایک آزادانہ انکوائری کمیشن تشکیل دیا جائے جس کے سامنے وہ اس رانا ثناء اللہ کا چہرہ عوام اور قانون کے سامنے بےنقاب کر سکیں۔

 

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری