ایران، پاکستان اور ترکی کا اتحاد خطے میں پائیدار امن قائم کرسکتا ہے، سی پی ایس ڈی
سینٹرآف پیس،سکیورٹی اینڈ ڈویلپمنٹ اسٹیڈیز (سی پی ایس ڈی) کیجانب سے اسلامی جمہوریہ ایران پر امریکی پابندیوں اور پاکستان، ایران اور ترکی کے درمیان تعاون کے مواقع کے عنوان پر ایک بین الاقوامی سیمینارکا انعقاد کیا۔
تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق،پاکستان، ایران اور ترکی کے درمیان تعاون کے مواقع کے عنوان پر ایک بین الاقوامی سیمینار سے پاکستانی اور غیرملکی مقررین نے موضوع کے مختلف پہلووں کو اجاگر کیا، سیمینار کے دوران سی پی ایس ڈی کے خارجہ تعلقات کے سیکشن سیکرٹری جنرل احسن مختار زبیری نے کہا کہ تینوں ممالک تاریخی، ثقافتی اور مذہبی روایات یکساں ہونے کے ذریعے ایک دوسرے کے ساتھ بندھے ہوئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ترکی، ایران اور پاکستان تین سب سے اہم پڑوسی ممالک ہیں جو یوروشیا کے مستقبل میں فیصلہ کن کردار ادا کرنے کے قابل ہیں،ایران پر پابندیوں کے اثرات خطے پر پڑیں گے۔
روزنامہ جنگ کے مطابق سیمینار میں دو ورکنگ سیشن تھے جہاں پاکستان، ایران اور ترکی کے اسپیکرز نے اپنے اپنے خیالات پیش کیے،چیئرمین انسٹی ٹیوٹ برائے سیاسی اور بین الاقوامی مطالعہ (آئی پی آئی ایس)، سید کاظم سجادپور اور ایران سے سینئر نمائندے آئی پی آئی ایس کے سفیر علی رضا بیگ دلی ترکی سے ترکش ایشین سینٹر برائے اسٹریٹجک مطالعہ کے چیئرمین (ٹی اے ایس ایم) سلیمان اور سینئر نمائندے ٹی اے ایس ایم سفیر ایدین نوریان اور پاکستان سے سفیر نجم الدین اے شیخ، اور پاکستان سے سفیر آصف علی خان درانی معزز اسپیکرز کے درمیان موجود تھے۔
اسپیکرز نے امریکا کی جانب سے مشترکہ جامع منصوبہ (جے سی پی او اے) یا ایران جوہری معاہدہ سے پیچھے ہوجانے اور ایران پرپابندی کے یکطرفہ نفاذ سے خطے کے استحکام کے لیے ابھرتے ہوئے نئے چیلنجز اورآپشنز پر روشنی ڈالی۔