پاک فوج پر سرحد پار سے حملہ، 10 اہلکار شہید
شمالی وزیرستان میں افغانستان سے دہشتگردوں کی فائرنگ میں 6 جوان شہید جبکہ بلوچستان میں کومبنگ آپریشن کے دوران حملے میں ایک کیپٹن سمیت چار جوان شہید ہو گئے ہیں۔
خبررساں ادارے تسنیم نے پاک فوج کے تعلقات عامہ کے شعبے آئی ایس پی آر کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ شمالی وزیرستان میں افغانستان سے دہشتگردوں نے سرحد کی نگرانی پر مامور پاک فوج کے دستے پر حملہ کر دیا۔ دہشتگردوں کی فائرنگ کے نتیجے میں پاک فوج کے 6 جوان شہید ہو گئے۔ دہشتگردوں کے حملے کے جواب میں پاک فوج کی جانب سے بھرپور اور موثر کارروائی کی گئی جس پر دہشتگرد فرار ہو گئے۔
واضح رہے کہ دہشتگردوں کے حملے میں شہید ہونے والے جوانوں میں حوالدار خالد، سپاہی نوید، بچل، علی رضا، محمد بابراوراحسن شامل ہیں۔
دوسری جانب ایف سی اہلکار بلوچستان میں ہوشاب اور تربت کے درمیانی علاقے میں کامبنگ آپریشن میں مصروف تھے کہ اس دوران دہشت گردوں نے فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں ایک افسر سمیت 4 اہلکار شہید ہو گئے۔
یہاں دہشت گردوں کی فائرنگ سے شہید ہونے والوں میں کیپٹن عاقب جاوید، سپاہی نادر، سپاہی حفیظ اللہ اور سپاہی عاطف الطاف شامل ہیں۔
ان دونوں واقعات پر میجر جنرل آصف غفور نے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شمالی وزیرستان اور بلوچستان میں سیکیورٹی اہلکاروں کی شہادت خطے میں امن کے لیے پاکستان کی قربانیاں ہیں۔
انہوں نے سیکیورٹی فورسز کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ سیکیورٹی فورسز کی کوششوں سے قبائلی علاقوں کی صورت حال بہتر ہوئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اب توجہ سرحدی صورت حال بہتر کرنے پر مرکوز ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ دشمن عناصر بلوچستان کو غیرمستحکم کرنا چاہتے ہیں لیکن ان کی یہ کوشش انشاء اللہ ناکام ہوگی۔
یاد رہے کہ اس سے قبل رواں برس یکم مئی کو شمالی وزیرستان میں سرحد پر باڑھ لگانے والی پاک فوج کی ٹیم پر سرحد پار سے حملہ کیا گیا تھا، الوڑہ کے مقام پر 60 سے 70 دہشت گردوں نے افغانستان کی حدود سے حملہ کیا تھا۔