پاکستان کی عسکری، سیاسی اور عوامی قوتیں کشمیریوں کے حق میں میدان میں اتر آئیں


پاکستان کی عسکری، سیاسی اور عوامی قوتیں کشمیریوں کے حق میں میدان میں اتر آئیں

مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جارحیت کے خلاف پاکستان کی عسکری، سیاسی اور عوامی قوتیں کشمیریوں کے حق میں میدان میں اتر آئی ہیں۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق بھارتی فوج کی جانب سے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر شہری آبادی پر کلسٹر بموں سے حملے میں 4 سالہ بچے سمیت 2 افراد شہید اور 11 افراد شدید زخمی ہوئے ہیں۔

دوسری جانب بھارت کی جانب سے مقبوضہ وادی میں 38 ہزار اضافی فوج تعینات کرنے کے بعد غیر ملکی سیاحوں کو وادی سے چلے جانے کی بھارتی ہدایات کے بعد حالات پیچیدہ ہوگئے ہیں۔

 

مقبوضہ وادی کے بد سے بدتر حالات پر پاکستان کی عسکری، سیاسی اور عوامی قوتیں کشمیریوں کے حق میں میدان میں اتر آئی ہیں۔

 

آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ بھارت ایل او سی پر شہریوں کو نشانہ بنانے کیلئے کلسٹر ٹوائے بم کا استعمال کر رہا ہے۔ کلسٹر بم سے 4 سال کے بچے سمیت 2 شہری شہید اور 11 زخمی ہوئے۔ بھارت نے وادی نیلم میں کلسٹر ٹوائے بم سے آبادی کو ٹارگٹ کیا۔ شہریوں پر کلسٹر ٹوائے بم کے استعمال سے بھارت کا مکروہ چہرہ بے نقاب ہو گیا۔ عالمی برداری کو بھارت کے اس جارحانہ اقدام کا نوٹس لینا چاہئے۔

 

وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت کی اجازت ہونی چاہیے۔

وزیر اعظم عمران خان نے سماجی رابطہ کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کہا کہ بھارت نے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کلسٹر بموں کا استعمال کیا۔ بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پار معصوم شہریوں پر حملے کی مذمت کرتا ہوں۔

انہوں نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ امن اور سیکیورٹی کو لاحق بین الاقوامی خطرات کا نوٹس لے۔ بھارت نے کنوینشنل ہتھیاروں سے متعلق 1983 کے معاہدے کے اپنے ہی وعدے کی خلاف ورزی کی۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان کشمیریوں کو کبھی تنہا نہیں چھوڑے گا۔

 

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام میں شدید خوف و ہراس پایا جاتا ہے۔ رواں ہفتوں میں 38 ہزار نیم بھارتی فوجی دستوں کی تعیناتی مقبوضہ کشمیر میں خوف کی وجہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ قابض بھارتی فورسز نے سیاحوں، یاتریوں اور طلباء کو مقبوضہ کشمیر سے نکلنے کا حکم دیا ہے، مقامی آبادی خوراک ذخیرہ کرے ایسے اعلانات مزید شکوک پیدا کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں جغرافیہ کی تبدیلی کے خدشات بہت بڑھ چکے، پاکستان مقبوضہ کشمیر کی جغرافیائی یا آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کا پرزور مخالف ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ہم جموں و کشمیر تنازعہ کی بین الاقوامی حیثیت تبدیل کرنے کی ہرکوشش کے بھی مخالف ہیں، ایسا کوئی بھی اقدام اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی سنگین خلاف ورزی ہو گا۔

 

پاکستان تحریک انصاف پنجاب کے صدر اعجازاحمد چوہدری نے کہا ہے کہ بھارت ایل او سی پر شہریوں کو نشانہ بنانے کیلئے کلسٹر ٹوائے بم کا استعمال کر رہا ہے۔ کلسٹر بم سے معصوم بچے اور شہری شہید ہوئے۔ عالمی برداری اور اقوام متحدہ کو ہوش کے ناخن لینے ہوں گے اس جارحانہ اقدام کا نوٹس لینا چاہئے۔

 

وفاقی وزیر برائے ریلوے شیخ رشید کا کہنا ہے کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی بنیادی طور پر دہشت گرد لیڈر ہے جو 35 اے کو لاگو کر کے سرینگر میں اسرائیلی طرز کا اسٹرکچر لانا چاہتا ہے۔

 

مقبوضہ کشمیر کی بگڑتی صورتحال پر عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ آئندہ 15 روز میں سری نگر کے حالات کو بہت کشیدہ ہوتے دیکھ رہا ہوں، 30 ہزار سے زائد فوج مقبوضہ وادی میں تعینات کردی گئی ہے۔

 

مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے مقبوضہ کشمیر کے ضلع کپواڑہ میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی کی شدید مذمت کی ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس صورتحال کا فوری نوٹس لیں اور کشمیر میں بے گناہ انسانوں کے قتل عام کو رکوانے کے لیے کردار ادا کریں۔

اپوزیشن لیڈر نے مزید کہا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی ہوش کے ناخن لے، یاد رکھے بے گناہ انسانوں کا خون ظالم اقوام اور ریاستوں کو کھا جاتا ہے۔

جرمنی کے دارالحکومت برلن میں 'فری کشمیر آرگنائزیشن کے صدر ڈاکٹر محمد صدیق کیانی نے بھارت کی جانب سے وادیِ نیلم میں کلسٹر بم حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس سے قبل بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں ظلم و ستم کرتی تھی اب تو وہ لائن آف کنٹرول کے اس پار بھی آزاد کشمیر میں عام آبادی پر کلسٹر بم پھینک رہی ہے۔

 

فری کشمیر آرگنائزیشن کے صدر نے اس پر شدید تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ یہ انسانیت، انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

ڈاکٹر کیانی نے مزید کہا کہ بھارتی فوج کی جانب سے نہتے کشمیریوں پر جبر کا اقوام متحدہ فوری نوٹس لے۔

انہوں نے حکومت پاکستان پر بھی زور دیا کہ وہ اس مسئلے کو بین الاقوامی سطح پر اقوام متحدہ میں اٹھائے کیونکہ مسئلہ کشمیر کا براہِ راست تعلق برصغیر میں قیام امن سے ہے۔

حکومت بلوچستان نے آج 5 اگست کو کشمیری عوام سے یکجہتی کا خصوصی دن منانے کا اعلان کیا ہے۔

حکومت بلوچستان کے مطابق صوبے کے تمام اضلاع میں بھارتی مظالم کے خلاف ریلیاں نکالی جائیں گی، اسکولوں، کالجوں اور یونیورسٹییوں میں تقاریب کا انعقاد کیا جائے گا۔

اِدھر حکومت سندھ کے محکمہ تعلیم نے بھی صوبے کے تعلیمی اداروں میں 5 اگست کو یوم یکجہتی کشمیر منانے کا اعلان کیا ہے۔

اعلامیے کے مطابق کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے سرکاری اور نجی تعلیمی اداروں میں تقریبات منعقد کی جائیں گی۔

 

دوسری جانب مودی سرکار نے پورے مقبوضہ کشمیر میں دفعہ 144 نافذ کر دی۔ مقبوضہ کشمیر کے دارالحکومت سری نگر میں غیر معینہ مدت تک کے لیے کرفیو لگا دیا گیا ہے ۔ مقبو ضہ وادی میں موبائل انٹرنیٹ سروسز معطل ،اسکول اور کالجز سمیت تمام تعلیمی ادارے بند رہیں گے۔

یونیورسٹیز میں 5 سے 10 اگست تک ہونے والے امتحانات ملتوی کر دیے گئے۔

وادی میں شدید خوف و ہراس کی فضا، ہزاروں کی تعداد میں سیاح، ہندو یاتریوں، طلبہ اور پیشہ ور افراد کا وادی چھوڑنے کا سلسلہ جاری ہے۔

بھارتی فوج کی نفری میں اضافے سے وادی میں شدید بے چینی اور تشویش میں مبتلا کشمیریوں نے اشیائے خورونوش جمع کرنا شروع کردیں، پیٹرول پمپوں پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔

اس سے پہلے مقبوضہ کشمیر کے دو سابق وزرائے اعلیٰ محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھروں میں نظر بند کر دیا گیا۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری