امریکا اور چین کے درمیان تجارتی جنگ میں شدت


امریکا اور چین کے درمیان تجارتی جنگ میں شدت

دنیا کی 2 بڑی معاشی قوتوں امریکا اور چین کے درمیان تجارتی جنگ میں تیزی آگئی ہے۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق دنیا کی دو سب سے بڑی معیشتوں کے درمیان تجارتی جنگ نے نیا رخ اختیار کرلیا ہے۔

چین کی جانب سے امریکا سے 75 ارب ڈالر کی درآمدی 5 ہزار اشیا پر 10 فیصد ڈیوٹی لاگو کرنے کے اعلان کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ردعمل دیتے ہوئے کہا امریکا کو چین کی ضرورت نہیں، چین کئی سال سے امریکا سے بڑی مقدار میں دولت کما اور چرا رہا ہے، یہ سلسلہ لازماً بند ہو گا۔

امریکی صدر نے کہا امریکی کمپنیاں فوری چین کا متبادل دیکھنا شروع کر دیں اور چین سے تمام ڈلیوریوں کو انکار کر دیں۔

چین کے محصولات اور ڈیوٹی کو لگائے جانے سے امریکا اور یورپ کے حصص بازاروں میں مندی کا رحجان ہے۔

چین نے امریکا سے 75 ارب ڈالر کی درآمدی اشیا پر 10 فیصد ڈیوٹی لاگو کرنے کا اعلان کر دیا۔ امریکی صدر نے اپنی کمپنیوں کو چین چھوڑنے کا حکم دے دیا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکا اور چین کے درمیان بڑھتی ہوئی تجارتی کشیدگی کا اثر دنیا بھر کی معیشت پر پڑے گا۔ اس سے مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کے ساتھ ساتھ ٹیکسز کی شرح میں بھی اضافہ ہوگا۔

 

 

سب سے زیادہ دیکھی گئی دنیا خبریں
اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری