پاک بھارت سرحد پر جنگ بندی معاہدے کی مسلسل خلاف ورزی،بھارتی قائم مقام ڈپٹی ہائی کمشنر کی دفترخارجہ طلبی
دفتر خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق دفتر خارجہ میں ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) جنوبی ایشیا و سارک ڈاکٹر محمد فیصل نے قائم مقام بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو طلب کرکے بھارت کی جانب سے مختلف سیکٹرز پر بلا اشتعال فائرنگ اور سیز فائر کی خلاف ورزی کی مزمت کی۔
تسنیم نیوز کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارتی افواج نے ایل او سی کے نیزاپیر اور باگسار دو دھنیال سیکٹرز میں بلااشتعال فائرنگ کی۔
ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ بھارتی افواج لائن آف کنٹرول پر تسلسل سے شہری آبادی کو خودکار اور بھاری اسلحے سے نشانہ بنا رہی ہے۔
ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ بھارتی قابض افواج مسلسل ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری پر 2003 کے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں کر رہی ہے اور شہری آبادی کو آرٹلری فائر، مارٹر گولوں اور خودکار ہتھیاروں سے نشانہ بنایا گیا اور یہ سلسلہ اب بھی جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے سیز فائر کی خلاف ورزی میں غیر معمولی اضافے کا سلسلہ 2017 سے جاری ہے۔
ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ بھارت کی مسلسل خلاف ورزیوں سے علاقائی امن و استحکام کو خطرات لاحق ہو رہے ہیں اور یہ خلاف ورزیاں کسی بھی تزویراتی غلطی کا باعث بن سکتی ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ ترجمان دفتر خارجہ نے بھارت کو اپنی مسلح افواج کو جنگ بندی کا احترام کرنے کا کہا اور ورکنگ باؤنڈری اور ایل او سی پر امن کو بحال رکھنے کا پابند بنانے کی ہدایت کی۔
انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ بھارت، اقوام متحدہ کے مبصر مشن کو سلامتی کونسل کی قراردادوں میں موجود مینڈیٹ کے مطابق کردار ادا کرنے کی اجازت دے۔
خیال رہے کہ بھارتی فوج کی جانب سے لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر جنگ بندی معاہدے کی مسلسل خلاف ورزی کی جارہی ہے اور خاص طور پر مقبوضہ جموں اور کشمیر کے حوالے سے بھارت کے یکطرفہ اقدام کے بعد ایل او سی پر بھارتی خلاف ورزیوں میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔
بھارتی فوج ایل او سی پر جدید ہتھیاروں کا استعمال کر رہی ہے جبکہ گزشتہ ماہ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بھارت نے شہری آبادی کو کلسٹر بموں سے بھی نشانہ بنایا تھا۔