بابری مسجد کیس: پاکستان نے او آئی سی سے امیدیں لگا لیں / "کردار" ادا کرنے کا مضحکہ خیز مطالبہ


بابری مسجد کیس: پاکستان نے او آئی سی سے امیدیں لگا لیں / "کردار" ادا کرنے کا مضحکہ خیز مطالبہ

پاکستان نے 5 دہائیوں سے فلسطین اور مقبوضہ کشمیر پر ہونے والے مظالم پر مذمتی بیان دینے والی او آئی سی سے بابری مسجد کے معاملے پر کردار ادا کرنے کا مطالبہ کردیا ہے۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق پاکستان نے بھارتی سپریم کورٹ کے بابری مسجد کیس کے حوالے سے دیئے گئے فیصلے کی شدید مذمت کرنے کے بعد اس معاملے پر پراوآئی سی سے کردار ادا کرنے کا مطالبہ کردیا ہے۔

پاکستان کا یہ مطالبہ مضحکہ خیز ہے کیونکہ گذشتہ 50سالوں سے او آئی سی فلسطین اور مقبوضہ کشمیر پر ہونے والے مظالم پر فقط مذمتی بیان ہی دے رہی ہے جو کہ شاید صرف مسلمان ممالک کے اخبارات کی زینت بنتے ہیں۔ بھارت اور اسرائیل کے کانوں تک آج تک تو جوں بھی نہیں رینگی۔

سو جہاں اتنے مذمتی بیان، ان میں ایک اور کا اضافہ سہی۔  

ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا ہے کہ بھارتی سپریم کورٹ کا بابری مسجد سے متعلق فیصلہ غیرقانونی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارتی سپریم کورٹ نے عقیدے کی بنیاد پرفیصلہ دیا۔

دفتر وزارت خارجہ سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق متنازع مقدس مقام کا قبضہ ہندووَں کودینا غیرقانونی ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ ناقابل قبول ہے۔

اسی طرح بھارتی مسلم رہنما اسد الدین اویسی نے بابری مسجد فیصلہ رد کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ غلطی سے مبرا نہیں ہے۔

بھارتی مسلم رہنما نے بابری مسجد کے فیصلے کے بعد ردعمل میں کہا تھا کہ مسلمان غریب ہیں اور تعصب کا شکار بھی ہیں لیکن اتنے بھی گئے گزرے بھی نہیں کہ اللہ کے لیے پانچ ایکڑ زمین نہ خرید سکے۔ ہمیں کسی کے خیرات یا بھیک کی ضرورت نہیں۔

واضح رہے کی بھارتی سپریم کورٹ نے بابری مسجد کیس میں متنازع زمین کو ہندوؤں کی ملکیت قرار دیتے ہوئے مسلمانوں کو کسی اور جگہ مسجد تعمیر کرنے کے لیے 5 ایکڑ زمین دینے کا فیصلہ سنایا ہے۔

 

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری