پاکستان کو ایسا ملک بنائیں گے جس کی مثال دنیا دے گی، وزیراعظم عمران خان


پاکستان کو ایسا ملک بنائیں گے جس کی مثال دنیا دے گی، وزیراعظم عمران خان

وزیراعظم عمران خان نے کلین اینڈ گرین پاکستان پروگرام کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو ایسا ملک بنائیں گے جس کی مثال دنیا دے گی.

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے کلین اینڈ گرین پاکستان پروگرام کاافتتاح کردیا۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ 35 سال پہلے لاہوربڑا صاف شہرتھا لیکن اب پھیپھڑوں کی بیماریاں بڑھتی جارہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ دہلی آلودہ ترین شہر ہے لیکن آج لاہور میں سانس لینا محال ہے، لاہور میں آلودگی بڑھنے سے بزرگوں اور بچوں کو سانس کی بیماریاں ہونے لگی ہیں۔

انہوں نے ماضی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ماضی میں نلکوں اور نہروں سے پانی پی لیا جاتا تھا لیکن اب ایسا ممکن نہیں ہے۔انہوں نے کہا لاہور میں سے ستر فیصد درخت کاٹ دیئے گئے ہیں۔ ماحولیاتی آلودگی سے لوگ بیمار ہونے لگے ہیں۔

انہوں نے دنیا کے دیگر ممالک مثال سامنے رکھتے ہوئے کہا کہ برطانیہ اور دیگرممالک میں صفائی کے بڑے بڑے منصوبوں پر عمل کرکے آلودگی پر قابو پایا گیا۔

یاد رہے چند روز قبل عالمی تنظیم  ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا کہ اسموگ پرقابو پانے کے پاکستانی حکومت کے ناکافی اقدامات پرتشویش ہے جس سے لاہور کے ہر شہری کو خطرہ ہے۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق یہ معاملہ اس قدرسنجیدہ ہے کہ ہم دنیا بھر میں اپنے اراکین سے درخواست کر رہے ہیں کہ وہ پاکستانی حکام سے کہیں کہ وہ اس بحران کی نوعیت کو سنگین کو سمجھیں اور لوگوں کی صحت اور جانیں بچانے کے لیے فوری اقدامات کریں۔

وزیر اعظم عمران خان نے ماحولیاتی آلودگی کے خلاف کام کرنے کے بھرپور عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آلودگی خاموش قاتل بن چکی ہے، 35 سال پہلے ہم لاہور کا پانی نلکے سے پیتے تھے، آج لاہور میں سانس تک نہیں لے سکتے۔ لاہور میں آلودگی انتہا کو پہنچ چکی ہے بوڑھے اور بچوں کی زندگیوں کو خطرہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ 10 سالوں میں لاہور سے 70 فیصد درخت کاٹے گئے، ماحولیاتی آلودگی سے بیماریوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان ہمارے لیے اللہ کی نعمت ہے، پاکستان میں ہر قسم کا موسم ہے، ہر قسم کا پھل اگ سکتا ہے۔ اللہ نے پاکستان کو قدرتی وسائل سے مالا مال کیا ہے۔ ہم پاکستان کی قدر کریں گے تو سونا اگلے گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان دنیا بھر کے لیے سیاحت کا بڑا مرکز بن سکتا ہے۔ ملک تباہ کردیا گیا ہمیں مل کر مسائل کا مقابلہ کرنا ہے۔ گرین چیمپئنز میں تمام طلبہ نے شرکت کرنا ہوگی۔ 19 بڑے شہروں میں کلین گرین سٹی انڈیکس لانچ کریں گے۔ انڈیکس کا مقصد پینے کے صاف پانی کی فراہمی اور نکاسی آب کے محفوظ نظام کو یقینی بنانا ہے۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پنجاب میں بلدیاتی نظام لا رہے ہیں، سندھ میں بھی ترقی بلدیاتی نظام کے بغیر ممکن نہیں۔ بلدیاتی نظام میں پیسہ صوبوں کے ذریعے گاؤں میں منتقل ہوگا۔ گاؤں میں الیکشن ہوں گے، وہ خود فیصلہ کریں گے پیسہ کہاں خرچ کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیا پاکستان کے مقصد کو سمجھنے کی ضرورت ہے، نئے پاکستان کا تصور پہلے ذہنوں میں آئے گا، زمین پر بعد میں آئے گا۔ اب بھی وقت ہے کہ ہم سب مل کر پاکستان کو سرسبز بنائیں۔ ماحولیاتی آلودگی کے خاتمے پر حکومت کی پوری توجہ ہے، لوگ آہستہ آہستہ ٹیکس دینا شروع کر رہے ہیں پیسہ آ رہا ہے۔ جیسے جیسے پیسہ آئے گا ماحول ٹھیک کرنا ہے، دریاؤں کو صاف کرنا ہے۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ جو کام اپنی ذات کے لیے کرتے ہیں اس میں اللہ کی برکت نہیں ہوتی۔ انسانوں اور اپنی ذات کے لیے کام دو مختلف نظریے ہیں۔ ذات کی زندگی گرانے والوں سے ملک کو نقصان پہنچ رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ گند ڈال کر دریاؤں کو خراب کیا گیا یہ صاف بھی کیے جا سکتے ہیں۔ پہلے لندن میں بھی آلودگی تھی اب اس کی ہوا صاف کردی گئی۔ بچے اور نوجوانوں کو حوصلہ ملے گا تو وہ ماحولیاتی آلودگی میں کردار ادا کریں گے۔ پاکستان کو سرسبز اور صاف بنانے کے لیے سب کو مل کر کام کرنا ہوگا۔

وزیر اعظم نے مزید کہا کہ پختونخواہ میں 5 سال میں ایک ارب درخت لگائے، ہمیں شہروں میں چن چن کر علاقوں کو سر سبز بنانا ہوگا۔ عوام کو ساتھ ملا کر پاکستان کو صاف اور سرسبز بنائیں گے۔ پاکستان کو ایسا ملک بنائیں گے جس کی مثال دنیا دے گی۔

 

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری