عدالت آج پاک فوج کے سربراہ کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق کیس کی سماعت کرے گی


عدالت آج پاک فوج کے سربراہ کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق کیس کی سماعت کرے گی

پاکستان کی عدالت عظمیٰ پاک فوج کے سربراہ جنرل جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع سےمتعلق کیس کی سماعت آج کرے گی۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، عدالت عظمیٰ میں میں قاضی آسف سعید کھوسہ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں 3سالہ توسیع سے متعلق کیس کی سماعت کرے گا۔

، فروغ نسیم فوجی سربراہ کی جانب سے اور اٹارنی جنرل انورمنصور حکومت کی جانب سے پیش ہوں گے۔

 فروغ نسیم بطور وکیل فوجی سربراہ کی مدت ملازمت میں توسیع کا دفاع کریں گے،  واضح رہے کہ گزشتہ روز عدالت نے مدت ملازمت میں توسیع کانوٹیفکیشن معطل کردیا تھا۔

گذشتہ روز سماعت میں عدالت عظمی نے پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کانوٹیفکیشن معطل کرتے ہوئے فوج کے سربراہ، وزارت دفاع اور اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کیے اور جواب طلب کرلیا تھا۔

چیف جسٹس نے کہا تھا وزیراعظم کو تو پاک فوج کے سربراہ کی مدت ملازمت میں توسیع کا اختیارنہیں، صرف صدر پاکستان فوجی سربراہ کی مدت ملازمت میں توسیع کرسکتے ہیں، جس پر اٹارنی جنرل نے بتایا تھا مدت ملازمت میں توسیع صدر کی منظوری کے بعد کی گئی۔

مدعی حمید حنیف راہی نے پٹیشن واپس لینے کی درخواست کی تھی ، جس پر عدالت عظمیٰ نے مدعی کی درخواست واپسی کی استدعا مسترد کرتے ہوئے کہا درخواست پرسماعت کریں گے، عدالت عظمی کے سربراہ آصف سعیدکھوسہ نے پہلا ازخود نوٹس لیا تھا۔

بعد ازاں وفاقی کابینہ نے ملٹری ایکٹ میں ترمیم کرکےنیا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا ، ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ پاک فوج کے سربراہ کی مدت ملازمت میں توسیع کا نیا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا۔

کابینہ اجلاس کے بعد وفاقی وزیر ریلوے نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا تھا کہ وزیر قانون فروغ نسیم نے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے، وہ وکیل کی حیثیت سےجنرل باجوہ کاکیس لڑیں گے۔

واضح رہے کہ حکومتِ پاکستان نےفوجی سربراہ کی مدت ملازمت میں3سال کی توسیع کانوٹیفکیشن19اگست کوجاری کیاتھا، نوٹی فکیشن میں کہا گیا تھا کہ جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع خطے کے حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے دی گئی ہے۔

 

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری