داعشی دہشت گرد عصرحاضرکےخوارج ہیں، ان کے خلاف جہاد واجب ہے، طالبان
مشرقی افغانستان میں طالبان کے اعلی رہنما نے کہا ہے داعشی دہشت گرد موجودہ زمانے کے خوارج ہیں ان کے خلاف جہاد کرنا شرعی فریضہ ہے۔
تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، طالبان کے رہنما '' مولوی ندا محمد ندیم'' نے الامارہ نیوز کو بتایا داعشی دہشت گردوں کے خلاف جہاد کرنا شرعی فریضہ ہے کیونکہ علمائے اسلام کے نزدیک داعشی عصرحاضر کے خوارج ہیں۔
مولوی ندیم نے مزید کہا کہ داعشی دہشت گرد نہتے افغان شہریوں کے خلاف وحشیانہ کارروائیاں کرتے ہیں، وہ مساجد کو دھماکوں سے اڑاتے ہیں، ریش سفید بزرگوں پر رحم نہیں کرتے، شہریوں کو ان کے گھروں اور زمین سے محروم کرکے خود قبضہ کرتے ہیں۔
مولوی ندیم کا کہنا ہے کہ طالبان نے صوبہ فراہ اور ھملند سے داعشی دہشت گردوں کا خاتمہ کردیا ہے اور اب صوبہ زابل، جوزان، غور اور ننگرھار میں داعش کے خلاف جہاد جاری ہے۔
مولوی ندا محمد ندیم نے کہا افغانستان میں داعشی دہشت گردوں کو امریکا اور کابل حکام کی بھرپور حمایت حاصل ہے، طالبان کے ساتھ جھڑپوں میں جب کوئی داعشی زخمی ہوتا ہے تو اس کا علاج کابل کے سرکاری اسپتالوں میں کیا جاتا ہے۔
انہوں نے کابل حکام پر الزام عائد کرتےہوئے مزید کہا داعش کو کابل حکام اور امریکا مل کر اسلحہ مہیا کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ کچھ عرصہ قبل برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے افغان طالبان قطر دفتر کے ترجمان سہیل شاہین کا کہنا تھا کہ داعش کو امریکا کی مدد و پشت پناہی حاصل ہے اور یہ بات ہم نہیں کر رہے بلکہ افغان حکومت میں شامل ان کے اپنے ممبران پارلیمنٹ بار بار یہ بات سب کے سامنے دہرا چکے ہیں۔
سہیل شاہین کا کہنا تھا کہ افغانستان میں داعش کبھی بھی کوئی بڑی قوت نہیں رہی ہے، ہم حال ہی میں افغانستان کے شمال سے ان کا خاتمہ کر رہے تھے لیکن امریکی ان کو دوسری جگہوں پر لے گئے اور ایک مرتبہ پھر ان کو زندہ کردیا۔
سہیل شاہد اگر افغانستان میں طالبان کی امریکا اور افغان حکومت سے کوئی جنگ نہ ہوں تو پھر داعش کا کام ایک ماہ میں تمام کرسکتے ہیں۔