گلگت بلتستان کے شہریوں کی احساس محرومی کو فوری طور پردورکیا جائے، علامہ علی نقی حیدری


گلگت بلتستان کے شہریوں کی احساس محرومی کو فوری طور پردورکیا جائے، علامہ علی نقی حیدری

گلگت میں نماز جمعہ کے عظیم اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے علامہ علی نقی حیدری نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام پاکستان سے محبت کرنے والے ہیں،72 سالوں سے آئینی حقوق سے محروم رکھنا سمجھ سے بالاتر ہے۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، گلگت کے مرکزی نماز جمعہ کے عظیم اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے علامہ علی نقی حیدری نے کہا: گلگت بلتستان کے غیور عوام نے پورے علاقے کو بھارت کے تسلط سے آزاد کرانے کے بعد اسلامی جمہوریہ پاکستان سے الحاق کیا اور پاکستانی حکمران سوائے چند تعریفوں کے کچھ نہیں کررہے ہیں۔ حکمران لفظی تریفوں کے بجائے عملی اقدامات کریں۔

انہوں نے کہا پاکستان کے بعض علاقوں میں آزادی کی تحریکیں چلائیں جارہی ہیں لیکن گلگت بلتستان کے عوام پاکستان کے ساتھ رہ کرمملکت خدا داد کو مستحکم بنانا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مکمل آئینی حقوق کے علاوہ کوئی آرڈر ہمیں منظور نہیں۔ خطے کے عوام مکمل آئینی حقوق چاہتے ہیں، شہری گلگت بلتستان کو ملک کا پانچواں صوبہ دیکھنا چاہتے ہیں۔ اگر مکمل حقوق کے بجائے مزید کوئی آڈر دینے کی کوشش کی گئی تو ردی  کی ٹوکری میں پھیںک دیں گے۔

مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی مظالم پر سب کو دکھ ہے؛ لیکن گلگت بلتستان کے محب وطن شہری 72 سالوں سے حقوق سے محروم کیوں ہیں؟ کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔

انہوں نے کشمیری حکمراںوں کو بھی مشورہ دیا کہ وہ گلگت بلتستان کے آئینی حقوق میں رکاوٹ مت بنیں۔

واضح رہے کہ آزاد کشمیرکی حکومت گلگت بلتستان کو الگ صوبہ بنانے کی مخالفت کرتی رہی ہے۔

انہوں نے گلگت بلتستان کی صوبائی حکومت پر بھی سخت تنقید کی اور کہا ہے صوبہ میں انتظامیہ اقربا پروری میں مصروف ہے۔ انہوں نے ''سی ٹی ایس پی'' نامی ادارے کی کارکردہ گی پر بھی سوالات اٹھائے۔

انہوں نے کہا کہ ''سی ٹی ایس پی''  (کیریئرٹیسٹنگ سروسز پاکستان) پر صوبائی حکومت کا مکمل کنٹرول ہے، حکومت اپنے من پسند افراد کو نواز رہی ہے، میرٹ کا خیال نہیں رکھا جارہا ہے۔

علامہ علی نقی حیدری نے چیف سیکٹری سے 'سی ٹی ایس پی'' ادارے کو مکمل طور پر غیرفعال بنانے کا مطالبہ کیا۔

 

 

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری