کرونا وائرس کے علاج کی بہتر سہولتیں چین کے سوا کسی اور ملک میں نہیں: پاکستانی سفیر
چین میں پاکستانی سفیر نغمانہ ہاشمی نے کہا ہے کہ پاکستان میں کرونا وائرس کے علاج کی سہولتیں نہیں، بہتری اسی میں ہے کہ چین سے پاکستانی طلبہ کو نہ نکالا جائے۔
’جیو نیوز‘ سے خصوصی گفتگو میں نغمانہ ہاشمی نے کہا کہ کرونا وائرس کے علاج کی بہتر سہولتیں چین کے سوا کسی اور ملک میں نہیں، ووہان شہر میں 800 پاکستانی طلبہ خیریت سے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ کورونا وائرس سے متاثرہ 4 پاکستانی صحت یاب ہو رہے ہیں، ووہان میں اب کھانے پینے کا کوئی مسئلہ نہیں، کچھ طالب علم اور پاکستانی شہری پریشان ہو رہے ہیں۔
پاکستانی سفیر نے مزید کہا کہ سفارتی عملے کو ووہان جانے کی اجازت نہیں، اجازت ملنے پر اپنے لوگوں کے ساتھ موجود ہوں گے۔
نغمانہ ہاشمی نے یہ بھی کہا کہ ایسا نہیں ہے کہ پاکستانی سفارت خانے میں فون نہیں اٹھایا جا رہا، البتہ فون مصروف ہوسکتا ہے۔
واضح رہے کہ چین میں کرونا وائرس سے مزید 45 افراد ہلاک ہو گئے جس کے بعد اس موذی وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 304 ہو گئی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق چین میں کرونا وائرس کے مزید 2600 سو کے قریب نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، اس کے بعد چین میں وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 14 ہزار 300سے بڑھ گئی ہے۔
کرونا وائرس سے چین کے متاثر صوبے ہوبائی کے شہر ہوانگ گانگ Huanggang میں726 کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔
حکام کے مطابق ہزاروں ڈاکٹر اور نرسیں گھر گھر جا کر علاج معالجے اور ویکسی نیشن میں مصروف ہیں۔
امریکا میں بھی کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 8 ہو گئی ہے۔