کراچی: 'زہریلی گیس' سے ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ، علاقہ خالی کرانے کا حکم
کراچی کے علاقے کیماڑی میں زہریلی گیس کے اخراج سے جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 7 ہوگئی جس کے بعد وزیر اعلیٰ سندھ نے متاثرہ علاقوں کو خالی کرانے کا حکم دے دیا۔
تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، کیماڑی کے علاقے میں فضائی صورتحال خراب ہونے سے مجموعی طور پر 130 سے زائد افراد متاثر ہوئے تھے جن میں سے اکثریت کو علاج کے بعد گھر بھیج دیا گیا۔
دوسری جانب فضائی صورتحال خراب ہونے سے کسٹمز ہاؤس کے بھی 4 ملازمین بے ہوش جبکہ متعدد کی حالت غیر ہوگئی جس کے بعد کسٹمز ہاؤس کو بند کردیا گیا۔
پولیس حکام کا کہنا تھا کہ واقعے کا مقدمہ درج کرنے کے لیے تفصیلات جمع کی جا رہی ہیں۔
اس سلسلے میں پولیس سرجن ڈاکٹر قرار احمد عباسی نے بتایا کہ لاشیں کسی سرکاری ہسپتال میں نہیں لائی گئیں کہ جہاں ان کی موت کی وجہ کا تعین کیا جاتا۔
پولیس حکام کے مطابق متاثرہ افراد میں سے 56 مریض ڈاکٹر ضیاالدین ہسپتال جبکہ 10 کتیانہ ہسپتال لائے گئے جہاں ان کو ابتدائی طبی امداد دینے کے بعد گھر بھیج دیا گیا۔
اس سلسلے میں ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) جنوبی شرجیل کھرل نے بتایا کہ 3 اموات ضیاالدین جبکہ 2 کتیانہ میمن ہسپتال میں ہوئیں۔
بعد ازاں وزیر اعلیٰ سندھ سید مرادعلی شاہ کی زیر صدارت ہنگامی اجلاس ہوا جس میں چیف سیکریٹری سندھ، مشیر مرتضیٰ وہاب، کمشنر کراچی، ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی، ایڈیشنل آئی جی کراچی اور سیکریٹری صحت شریک ہوئے۔
ترجمان وزیر اعلیٰ ہاؤس کے مطابق مراد علی شاہ نے گیس کے اخراج کا کام نہ ہونے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 'لوگ متاثر ہو رہے ہیں، ہوا کا رُخ تبدیل ہونے کے باعث گیس پھیل رہی ہے جس کے باعث ریلوے کالونی سے لوگوں کو نکالنا ہوگا۔'
کراچی میں زہریلی گیس کے اخراج کے بعد کیماڑی اور اس سے ملحقہ علاقوں میں موجود تعلیمی اداروں میں طلبہ کو جلدی چھٹی دے دی گئی۔
ادھر شہریوں میں خوف ہراس پھیلنے کے باعث متاثرہ علاقوں میں لوگ گھروں تک محدود ہوکر رہ گئے جس سے کاروباری سرگرمیاں متاثر اور سڑکیں پر آمد و رفت معمول سے کم ہے۔
علاوہ ازیں ان علاقوں کی دکانوں پر فیس ماسک کی قلت اور دستیاب ماسکس زائد قیمت پر فروخت کیے جانے کی اطلاعات بھی سامنے آئیں۔
دوسری جانب کراچی پورٹ ٹرسٹ (کے پی ٹی) کے چیئرمین ریئر ایڈمرل جمیل اختر نے زہریلی گیس کے واقعے پر نیول کمانڈر کراچی ریئر ایڈمرل زاہد الیاس سے رابطہ کیا۔
اس سلسلے میں ترجمان کے پی ٹی نے کہا تھا کہ نیوی کی بائیولوجیکل اینڈ کیمیکل ڈیمیج کنٹرول ٹیم نے متاثرہ جگہ کا معائنہ کر کے صورتحال کا جائزہ لیا اور محکمہ ماحولیات بھی گیس اخراج کی تحقیقات میں شامل ہے تا کہ واقعے کے پیچھے حقائق معلوم کیے جاسکیں۔
انہوں نے بتایا کہ کے پی ٹی ریسکیو اور سیکیورٹی ٹیمز گیس سے متاثرہ افراد کو مکمل مدد فراہم کررہی ہیں اور کیماڑی کے علاقے میں واقع کے پی ٹی ہسپتال میں بھی متاثرہ افراد کا علاج کیا جارہا ہے۔