علی شمخانی کی عراقی صدر اور وزیراعظم سے ملاقات، دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال
اسلامی جمہوریہ ایران کی قومی سلامتی کونسل کے سکریٹری علی شمخانی نے عراقی صدر اور وزیراعظم سے ملاقات میں خطے کی تازہ ترین صورتحال پر تبادلہ خیال کیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی سلامتی کونسل کے سکریٹری علی شمخانی نے عراقی صدر برہم صالح، وزیر اعظم عادل عبدالمہدی، عراق کی قومی سلامتی کے امور کے مشیر فالح الفیاض اور عراق کی انٹیلی جینس سروس کے سربراہ مصطفی الکاظمی سے الگ الگ ملاقاتیں کیں
شمخانی نے عراقی صدر برہم صالح سے ملاقات میں کہا کہ عراقی عوام اپنے مفادات اور اچھے برے کی خود تشخیص دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور انہیں اغیار کی موجودگی اور ان کے ڈکٹیشن کی ضرورت نہیں ہے-
علی شمخانی نے کہا ایران عراقی عوام کی خود مختاری، اقتدار اعلی اور ان کے عزم وارادے کی حمایت جاری رکھے گا۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ عراق کی سبھی سیاسی جماعتوں کی ہم آہنگی اور اتفاق رائے سے عراقی عوام کی منتخب کردہ حکومت جلد سے جلد تشکیل پا جائے گی۔
عراقی صدر برہم صالح نے بھی مشکل حالات میں اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب سے ملنے والی حمایت و مدد کو سراہتے ہوئے کہا کہ عراقی عوام ہمیشہ ایرانی عوام اور حکومت کے قدر داں رہیں گے-
عراقی صدر نے مختلف میدانوں بالخصوص دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف جنگ میں تہران اور بغداد کے تعاون کی تقویت اور دیگر شعبوں میں دو طرفہ تعلقات کی توسیع پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے تاریخی روابط اور مشترکہ مفادات نے مطلوبہ سطح تک پہنچنے کے لئے دونوں ملکوں کے سامنے راستے کھول دئے ہیں-
عراقی صدر نے اربعین حسینی کے موقع پر ملین مارچ اور تیس لاکھ سے زائد ایرانی زائرین کی اس مارچ میں شرکت، عراق کے مقدس مقامات کی زیارت نیز عراقی عوام کی جانب سے ان کی مہمان نوازی کا ذکرکیا اور کہا کہ اربعین حسینی کے موقع پر اتحاد و بھائی چارے کا یہ مظاہرہ دونوں ملکوں کے عوام کے گہرے رشتے کا ثبوت ہے اور اسی اتحاد نے دشمنوں کی سازشوں کو بے اثر بنادیا ہے -
ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سکریٹری علی شمخانی نے عراق کے کارگزار وزیراعظم عادل عبد المہدی اور عراق کی قومی سلامتی کے امور کے مشیر فالح الفیاض نیز دیگر اعلی عہدیداروں سے ملاقات کی۔
انہوں نے بغداد میں اپنے قیام کے دوران عراق کی بعض اہم سیاسی شخصیات منجملہ سابق وزرائے اعظم نوری المالکی، حیدرالعبادی اور اسی طرح ہادی العامری اور سید عمار حکیم سے بھی ملاقات کی۔ ان ملاقاتوں میں بھی عراق میں جلد سے جلد نئی حکومت کی تشکیل پر زور دیا گیا۔