قومی ائرلائن مشکل وقت میں ریلیف کے بجائے لوٹ مار میں مصروف


قومی ائرلائن مشکل وقت میں ریلیف کے بجائے لوٹ مار میں مصروف

قومی ائرلائن پی آئی اے نے بیرون ملک میں پھنسے ہم وطنوں کو ریلیف دینے کے بجائے لوٹنا شروع کردیا ہے۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، قومی ائرلائن پی آئی اے نے اب تک 11 خصوصی پروازوں کے ذریعے مختلف ممالک میں پھنسے 18سو پاکستانیوں کو وطن واپس لائی وہیں اس دوران ضرورت سے زیادہ کرایہ وصول کرنے کی شکایت بھی سامنے آئی ہیں۔

 تھائی لینڈ سے آنے والے کچھ مسافروں نے ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کی جس میں انہوں نے شکایت کی کہ پی آئی اے نے کرائے کی مد میں ان سے زائد رقم وصول کی۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر وائرل ویڈیوز میں مسافر الزام لگا رہے ہیں کہ تھائی لینڈ سے پاکستان کا ایک طرف کا سفری کرایہ 55 ہزار روپے ہوتا ہے لیکن پی آئی اے نے کرایے کی مد میں ایک لاکھ روپے وصول کیے۔

عراق سے آنے والے مسافروں نے بھی کرایہ زیادہ وصول کرنے کی شکایت کی ہے۔

اس ضمن میں پی آئی اے کے ذرائع نے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے اس ویڈیو کی تردید کی اور کہا یہ کرایہ اس حقیقت کو مدنظر رکھتے ہوئے مناسب تھا کہ قومی کیریئر ’فیری فلائٹ‘ چلارہا تھا-

پی آئی اے کے ترجمان نے بتایا کہ ٹورنٹو سے 377 مسافروں کو واپس پاکستان لایا گیا۔

ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ تاجکستان اور ازبکستان سے 140 سے زائد افراد، عراق سے 136، آذربائیجان سے 125، جاپان، تھائی لینڈ اور ملائیشیا سے 430 سے زائد اور استنبول سے 200 کے قریب پاکستانیوں کو وطن واپس لایا گیا۔

علاوہ ازیں ترجمان نے مزید بتایا کہ امدادی پروازوں کے علاوہ پی آئی اے چارٹرڈ پروازیں بھی چلارہی تھی۔

ترجمان پی آئی اے نے مزید کہا کہ قومی ایئرلائن نے اب تک 11 ہزار 200 سے زائد مسافروں کو مختلف بین الاقوامی مقامات سے پاکستان آنے اور جانے کے لیے پروازیں چلائیں۔

انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کے چیف ایگزیکٹو ایئر مارشل ارشد ملک فلائٹ آپریشنز کی نگرانی کر رہے ہیں اور انہوں نے وفاقی وزیر ایوی ایشن غلام سرور خان اور پی آئی اے ٹیم کے اراکین کی جانب سے اس طرح کے مشکل وقت میں فلائٹ آپریشن جاری رکھنے کے غیر معمولی اقدامات اور کوششوں کو سراہا ہے۔

ترجمان کے مطابق پی آئی اے کچھ ایسے مقامات پر بھی امدادی پروازیں چلا رہا ہے جہاں اس کا باقاعدہ فلائٹ آپریشن نہیں ہے تاہم وہاں پھنسے پاکستانیوں کی سہولت کے لیے اس سلسلے میں خصوصی اجازت نامے حاصل کیے گئے۔

انہوں نے بتایا کہ پی آئی اے امدادی پروازوں کے ساتھ ساتھ چارٹرڈ پروازیں بھی آپریٹ کررہا ہے۔

ترجمان کے مطابق ایئر لائن کی امدادی پروازوں کا آپریشن جاری ہے اور 15 سے 19 اپریل تک کچھ اضافی پروازیں چلائی جائیں گی۔

انہوں نے بتایا کہ ان اضافی پروازوں میں 17 اور 18 اپریل کو ایک اسلام آباد سے ٹورنٹو، دوسری اسلام آباد سے مانچسٹر جانے والی پروازیں شامل ہیں۔

علاوہ ازیں انہوں نے بتایا کہ پی آئی اے 17 اپریل کو اسلام آباد سے سیئول (جنوبی کوریا) کے لیے 2 پروازیں پی کے 8894 اور پی کے 8852 بھی چلائے گی۔

ترجمان کے مطابق کراچی سے بھی 2 پروازوں کا منصوبہ بنایا گیا ہے اور اس سلسلے میںایک پرواز 18 اپریل کو جکارتہ کے لیے جبکہ دوسری 19 اپریل کو ٹورنٹو کے لیے روانہ ہوں گی۔

ترجمان نے کہا کہ پی آئی اے وائرس کی روک تھام کے لیے تمام احتیاطی تدابیر اختیار کررہی ہے اور وہ اپنے طیاروں کو جراثیم کش کررہی ہے، ساتھ ہی اپنے کیبن، کاک پٹ اور زمینی عملے کے لیے خصوصی سامان فراہم کیا جارہا ہے۔

اسی طرح واپسی پر آنے والے مسافروں کے طبی ٹیسٹ کے لیے انہیں ایک ہوٹل میں قرنطینہ کیا جارہا ہے۔

پی آئی اے کے ترجمان کا کہنا تھا کہ پھنسے ہوئے مسافر متعلقہ ملک میں موجود پاکستانی سفارت خانے سے رابطہ کرسکتے ہیں اور ٹکٹ خریدنے کے لیے پی آئی اے کال سینٹر، پی آئی اے بکنگ دفاتر اور ایئر لائن کی ویب سائٹ سے بھی رابطہ کرسکتے ہیں۔

سب سے زیادہ دیکھی گئی پاکستان خبریں
اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری