داعش کی افغانستان میں کسی بھی قسم کی سرگرمی ناقابل برداشت ہے، طالبان
طالبان کے ترجمان کا کہنا ہے کہ وہ داعش سمیت کسی بھی تکفیری گروہ کو افغان سرزمین میں دخل اندازی کی اجازت نہیں دیں گے۔
تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق،طالبان کے ترجمان کا کہنا ہے کہ وہ داعش کو افغانستان میں سر گرم عمل نہیں ہونے دیں گے۔
قطر میں طالبان کے سیاسی دفتر کے ترجمان"سھیل شاہین" کا کہنا ہے کہ یہ گروہ کسی بھی ملک کا پراکسی نمائندہ نہیں ہے اور دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کرنا چاہتا۔
روزنامہ " ہندو" کی رپورٹ کے مطابق،شاہین نے سماجی ذرائع ابلاغ میں طالبان کی جانب سے مقبوضہ کشمیرکے بارے میں خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہم دوسرے ممالک کے داخلی امورمیں مداخلت نہیں کرتے۔
ان کا کہنا ہے کہ امارت اسلامیہ کی دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت کے بارے میں پالیسی واضح ہے۔
طالبان کے ترجمان نے داعش کے خاتمے پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ، امریکا سے کئے گئے معاہدے کے تحت ہم افغانستان کی سر زمین کو کسی کے خلاف استعمال کرنےکی اجازت نہیں دیں گے۔
انہوں نے بھارتی سیاستدانوں کی طالبان کے ساتھ عدم تعامل کو بھارتی حکام کی ناکام پالیسی کا حصہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نہیں چاہتا ہے کہ افغانستان میں امن قائم ہو، نئی دلی کا افغانستان میں کردار منفی رہا ہے۔
طالبان کے ترجمان نے کہا کہ بھارت مثبت کردار ادا کرے تو طالبان کو کوئی مسئلہ نہیں، وہ بھی مذاکرات کے لیے تیار ہوجائیں گے۔
طالبان مذاکراتی کمیٹی کے سربراہ نے کہا ہے کہ بھارت نے افغانستان میں نہایت منفی کردار ادا کیا ہے اور ہمیشہ افغانستان کو نقصان پہنچایا ہے۔