جب کراچی پانی میں ڈوبا ہوا تھا، نیرو سالگرہ منا رہا تھا: شبلی فراز


جب کراچی پانی میں ڈوبا ہوا تھا، نیرو سالگرہ منا رہا تھا: شبلی فراز

جب کراچی شہر برساتی پانی میں ڈوبا ہوا تھا تو سندھ حکومت آصف علی زرداری کی سالگرہ منا رہی تھی

تسنیم نیوز ایجنسی: "روم جل رہا تھا اور نیرو بانسری بجا رہا تھا" یہ محاورہ عرصہ دراز سے استعمال ہوتا ہے۔ کالموں میں موضوع سخن کے طور پر بھی برملا استعمال کیا جاتا ہے ،کبھی حکمرانوں تو کبھی سرکاری محکموں کی کج ادائیوں پر روم کو جلا کر نیرو سے بانسری بجوا دی جاتی ہے۔ مگر اس بار وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے نے اس محاورے کا پی پی پی کی قیادت کے خلاف طنزیہ استعمال کرتے ہوئے کہا کہ جب کراچی پانی میں ڈوبا ہوا تھا تو نیرو سالگرہ منا رہا تھا۔ کیونکہ عین اس وقت جب کراچی شہر برساتی پانی میں ڈوبا ہوا تھا تو سندھ حکومت آصف علی زرداری کی سالگرہ منا رہی تھی ۔

شبلی فراز نے مزید کہا کہ پی پی پی والے کہتے ہیں کہ جمہوریت بہترین انتقام ہے۔ یہ لوگ ان لوگوں سے جنہوں نے انہیں تیسری بار سندھ میں حکومت کیلئے منتخب کیا ہے، انتقام لے رہے ہیں۔

کچھ تاریخی حقائق حقیقی "نیرو" کے بارے میں بھی:

" روم جل رہا تھا اور نیرو بانسری بجا رہا تھا"  اس ضرب المثل کا " نیرو" ( جولیو کلاوڈین) ایک حقیقی کردار ہے، جو  ملک روم کا پانچواں بادشاہ تھا۔

 نیرو کے بارے میں تاریخ دانوں نے لاتعداد داستانیں بیان کی ہیں۔ کچھ نے لکھا ہے کہ اس نے  ﺍﻗﺘﺪﺍﺭ ﮐﮯ ﻟﺌﮯ ﺍﭘﻨﯽ ﻭﺍﻟﺪﮦ، ﺑﮭﺎﺋﯽ ﺍﻭﺭ ﺩﻭﻧﻮﮞ ﺑﯿﻮﯾﻮﮞ ﮐﻮ موت کے ﮔﮭﺎﭦ ﺍﺗﺎﺭ ﺩﯾﺎ تھا۔

 ﮐﮩﺎ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ ﮐﮧ ﺳﻮﻧﮯ ﮐﺎ ﻣﺤﻞ ﺑﻨﺎﻧﮯ ﮐﮯ ﻟﺌﮯ ﺟﺐ ﻭﮦ ﺭﻭﻡ ﮐﮯ ﺑﯿﺸﺘﺮ ﻋﻼﻗﻮﮞ ﮐﻮ ﻧﺬﺭ آﺗﺶ ﮐﺮﻭﺍ ﺭﮨﺎ ﺗﮭﺎ، ﺗﻮ ﺍﺱ ﺩﻭﺭﺍﻥ ﻭﮦ ﺍﭘﻨﮯ ﺩﺭﺑﺎﺭﯾﻮﮞ ﮐﮯ ﺳﺎﺗھ بیٹھا بانسری بجا ﺭﮨﺎ ﺗﮭﺎ ۔ﺍﺳﯽ ﻣﻨﺎﺳﺒﺖ ﺳﮯ ﻣﺬﮐﻮﺭہ ﺿﺮﺏ ﺍﻟﻤﺜﻞ ﻣﺸﮩﻮﺭ ﮨﮯ ﮐﮧ ﺟﺐ ﺭﻭﻡ ﺟﻞ ﺭﮨﺎ ﺗﮭﺎ، ﺗﻮ ﻧﯿﺮﻭ ﺑﺎﻧﺴﺮﯼ ﺑ ﺎ ﺭﮨﺎ ﺗﮭﺎ

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری