مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی لاک ڈاؤن کا 361 واں روز، عید الا ضحی پر مقبوضہ وادی چھاؤنی میں تبدیل
عالمی برادری تاحال کشمیریوں کو جینے کا حق دلوانے میں ناکام ہے
تسنیم نیوز ایجنسی: : مقبوضہ کشمیر میں مسلسل 361 روز سے جاری بھارتی فوج کی جارحیت نے عید کی خوشیاں بھی پھیکی کردیں۔ وادی کو چھاؤنی میں تبدیل کردیاگیا۔ جگہ جگہ ناکہ بندیاں، مساجد میں نمازِ عید ادا کرنے کی بھی اجاز ت نہ دی گئی۔
تفصیلات کے مطابق قابض بھارتی فوج نے 5 اگست 2019 سے وادی میں لاک ڈاون کررکھا ہے اور کشمیرکی زمین کشمیریوں پر ہی تنگ کردی ہے، کل عیدالاضحیٰ کے موقع پر مساجد کو تالے لگا دیے گئے اور مساجد میں نمازعید بھی ادا کرنے کی اجازت نہ دی گئی۔ وادی کو عیدالاضحیٰ کے موقع پر فوجی چھاؤنی میں تبدیل کردیا گیا۔ سڑکوں پر پولیس اور فوج کی بھاری نفری کے علاوہ خاردارتاریں بھی لگا کر راستے بند کیے گئے۔
دوسری جانب کشمیر میڈیا سروس نے گزشتہ ماہ وادی میں ہونیوالے مظالم کے حوالے سے بھی نئے اعدادوشمار جاری کردیے، جن کے مطابق گزشتہ ماہ بھارتی فوج نے نام نہاد سرچ آپریشنز کی آڑ میں چوبیس کشمیریوں کو شہید کیا۔ مختلف کارروائیوں میں 59 کشمیری زخمی بھی ہوئے، جنہیں فائرنگ اور پیلٹ گنز کے ذریعے زخمی کیا گیا۔ کشمیریوں کے گیارہ گھروں کو بھی جلا دیا گیا نیز 98 افراد کو گرفتار بھی کیا گیا ۔ بھارتی فوج نے بڑے پیمانے پر لوٹ مار بھی کی۔
پاکستان نے بھی مقبوضہ کشمیر میں عیدالاضحیٰ کے موقع پر بھارتی قابض افواج کی طرف سے نمازِ عید پر پابندی کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارتی ہتھکنڈے غیور کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو نہیں دبا سکتے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر کے عوام کو نمازِ عید سے روکنا بنیادی انسانی حقوق کے منافی اور قابل مذمت اقدام ہے۔