شام کے صوبے الحسکہ میں کار بم دھماکہ، غیر قانونی طور پر داخل ترکی کے کئی فوجی زخمی
ترکی گزشتہ تین برسوں سے حکومت کی اجازت کے بغیر شام میں موجود ہے اور الحسکہ کاعلاقہ ترکی کی فوج اور دہشتگردوں کے زیر کنٹرول ہے
تسنیم نیوز ایجنسی: گزشتہ شب شام کے صوبے الحسکہ کے شہر راس العین میں ھوئے کار بم دھماکے میں ترکی کے کئی فوجی زخمی ہوگئے۔
واضح رہے کہ ترکی گزشتہ تین برسوں سے حکومت کی اجازت کے بغیر غیر قانونی طور پر شام میں موجود ہے اور الحسکہ کاعلاقہ ترکی کی فوج اور دہشتگردوں کے زیر کنٹرول ہے۔ ترکی کی شام میں موجودگی کی وجہ سے اسے عالمی سطح پر مخالفت کا بھی سامنا ہے۔
یاد رہے کہ 2011 میں امریکا اور اس کے یورپی اتحادیوں نیز سعودی عرب سمیت کچھ مغربی ایشیا کے ملکوں کے حمایت یافتہ دہشت گرد گروہ شام میں داخل ہو گئے تھے جس کے بعد وہاں سیاسی و سکیورٹی بحران کا آغاز ہوا۔
شام میں دہشت گردوں کو داخل کرنے کا مقصد بشاراسد حکومت کو گراکے علاقے میں طاقت کا توازن اسرائیل کے حق میں تبدیل کرنا تھا ۔ مگر شام کی فوج نے ایران، استقامتی محاذ اور روس کے تعاون سے امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے تیار کردہ خطرناک ترین دہشت گرد گروہ داعش کو با ضابطہ طور پر شکست دے دی۔