ولئ کامل، امام زادہ حضرت عبداللہ شاہ غازی رحمة اللہ علیہ کے 1290ویں عرسِ مبارک کی تقریبات کا آغاز آج سے کیا جائے گا۔
کراچی کے علاقے کلفٹن میں آپ علیہ الرحمہ کا مزار پُر انوار مرجع ہر خاص و عام ہے اور اپنی نورانیت اور برکت سے اس شہر کو خصوصاً اور پورے پاکستان کو عموماً فیض پہنچا رہا ہے
تسنیم نیوز ایجنسی: دینِ حق کیلئے اپنی زندگی کو وقف کرنے والے ولئ کامل حضرت عبداللہ شاہ غازیؒ کے 1290ویں عرسِ مبارک کی تقریبات کا آغاز آج سےکراچی میں سمندر کنارے ان کے مزار پر انوار پر کیا جائے گا۔
ملک بھر میں کورونا وائرس کی روک تھام کیلئے نافذ لاک ڈاؤن کے باعث تعلیمی اداروں اور کاروباری مراکز کے ساتھ ساتھ مزارات کو بھی بند کر دیا گیا تھا، تاہم گزشتہ روز مزارات کھولنے کے حکم کے بعد حضرت عبداللہ شاہ غازیؒ کے مزار پر عرس کی تقریبات مذہبی و روحانی جوش و جذبے سے منعقد ہوں گی۔
وزیرِ اعلیٰ سندھ سیّد مراد علی شاہ، گورنر سندھ عمران اسماعیل، سندھ کابینہ کے صوبائی وزراء، اراکینِ اسمبلی اور سندھ سمیت ملک بھر کی سیاسی و سماجی شخصیات عرس کی تقاریب میں متوقع طور پر شریک ہوں گی۔
عرس کے دوران لنگر کی تقسیم، اونٹوں کی قربانی، مزار کو غسل دینے کی تقریب اور چادر چڑھانے کی تقریبات کے ساتھ ساتھ دیگر اہم تقریبات کا انعقاد ہوگا۔
کچھ اس عظیم روحانی شخصیت امام زادہ حضرت عبداللہ شاہ غازی رحمة اللہ علیہ کے بارے میں:
حضرت عبداللہ شاہ غازی (رح) حسنی حسینی سید ہیں اور آپ کا سلسلہ نسب پانچویں پشت میں امیر المومنین حضرت علی علیہ السلام سے جا ملتا ہے، آپ کی شہادت ایک سو اکیاون ہجری میں ہوئی۔
آپ کے شجرہ مبارک پر نظر ڈالنے سے معلوم ہوتا ہے کہ حضرت عبداللہ شاہ غازی رحمتہ اللہ علیہ کا تعلق کتنی مبارک ہستیوں سے جڑا ہوا ہے۔ آپ ہیں سید ابو محمد عبداللہ الاشتر (عبداللہ شاہ غازی رحمتہ اللہ علیہ) بن سید محمد ذوالنفس الزکیہ بن سید عبداللہ المحض بن سید مثنیٰ بن حضرت امام حسن علیہ السلام بن حضرت امیر المومنین علی ابن ابی طالب علیہ السلام ۔ حضرت سیدنا حسن مثنیٰ کی شادی حضرت سیدہ فاطمہ صغریٰ (ع) بنت حضرت امام حسین علیہ السلام سے ہوئی اسی وجہ سے آپ حسنی حسینی سید ہیں۔
کراچی کے ساحلی علاقے کلفٹن میں آپ علیہ الرحمہ کا مزار پُر انوار مرجع ہر خاص و عام ہے اور اپنی نورانیت اور برکت سے اس شہر کو خصوصاً اور پورے پاکستان کو عموماً فیض پہنچا رہا ہے۔
عرس کے موقع پر پاکستان بھر سے لاکھوں زائرین مزار پر حاضری اور فاتحہ خوانی کے لئے حاضر ہوتے ہیں۔