سلامتی کونسل؛ ایران مخالف قرارداد مسترد، امریکا تنہائی کا شکار
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے امریکا کی جانب سے اسلامی جمہوریہ ایران پر اسلحہ کے حصول پر پابندی کی مدت میں توسیع سے متعلق پیش کی گئی قرارداد مسترد کردی ہے۔
تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے قرار داد کے مسترد کیے جانے کی تصدیق کرتے ہوئے اس پر سخت مایوسی کا اظہار کیا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف ہتھیاروں کی پابندی میں توسیع کی خواہاں امریکی قرارداد کو سلامتی کونسل میں صرف دو ووٹ مل سکے۔
ایران مخالف قرار داد پر ہونے والی ووٹنگ میں گیارہ ممالک نے حصہ نہیں لیا، دو ممالک نے اسکی حمایت جبکہ دو ممالک نے اسکی مخالفت میں ووٹ ڈالے۔
قرارداد کے حق میں امریکا کے علاوہ صرف جمہوریہ ڈومینیکن نے ووٹ ڈالا جبکہ روس اور چین نے اسکی مخالفت میں ووٹ ڈال کر اسے ویٹو کر دیا۔
سلامتی کونسل میں امریکا کی شکست کے بعد اب جامع ایٹمی معاہدے کے تحت اکتوبر کے مہینے سے ایران پر لگی اسلحہ جاتی پابندیاں اٹھا لی جائیں گی۔
خیال رہے کہ ایران کے ساتھ طے پانے والے ایٹمی معاہدے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 کے مطابق ایران پر عائد اسلحہ جاتی پابندیاں آئندہ 18 اکتوبر کو ختم ہونے والی تھیں، مگر امریکی حکومت نے ایران کے خلاف اپنے دشمنانہ اقدامات کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے ان پابندیوں میں مزید توسیع کے لئے ایڑی چوٹی کا زور لگایا اور بدھ کے روز ایک قرارداد کا مسودہ سلامتی کونسل میں پیش کیا تھا جس میں اسے ناکامی ہوئی۔