پاکستانی حکومت اور عوام کے شکرگزار ہیں، فلسطینی سفیر


پاکستانی حکومت اور عوام کے شکرگزار ہیں، فلسطینی سفیر

اسلام آباد میں تعیینات فلسطین کے سفیرنے متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے مابین معاہدے کے متعلق پاکستانی موقف کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی حکومت اور عوام کے شکرگزار ہیں۔

تسنیم خبررساں ادارے کے مطابق، اسلام آباد میں تعیینات فلسطینی سفیر کا کہنا ہے کہ حالیہ تناظر میں پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کے موقف کی دل سے تعریف کرتے ہیں۔ یہ فلسطین کے ساتھ پاکستانیوں کی محبت ہے کہ اسرائیلی اور پاکستان تعلقات کبھی قائم نہیں ہوئے۔

پاکستان میں تعینات فلسطین کے سفیر احمد جواد ربیعی نے کہا ہے کہ پاکستان کی جانب سے فلسطین کی حمایت اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف موقف پر عوام اور حکومت کا شکریہ اداکرتے ہیں۔

اپنے ایک بیان میں فلسطینی سفیر نے کہا کہ اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرنے پر پاکستان کے عوام اور حکومت کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ ہم فلسطینی پاکستان کو اپنا دوسرا وطن سمجھتے ہیں۔

فلسطینی سفیر احمد جواد ربیئی نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ دنیا کے ہر فورم پر فلسطین کی حمایت کی ہے۔ ہر حکومت نے دنیا کے تمام فورمز پر فلسطین کی آزاد ریاست کیلئے حمایت کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم سیاسی جماعتوں، میڈیا، سول سوسائٹی سمیت پاکستان کے ہر فرد کے شکر گزار ہیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز ایک نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئ وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ پاکستان اسرائیل کو اس وقت تک تسلیم نہیں کرے گا جب تک وہ فلسطینیوں کے حق خودارادیت اور الگ ریاست کو تسلم نہیں کرتا۔

نجی ٹی وی چینل کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا تھا ’ قائداعظم نے کہا تھا فلسطینیوں کو حق ملے تو اسرائیل کو تسلیم کریں گے، اسرائیل کے بارے میں پاکستان کا مؤقف واضح ہے‘۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ فلسطین کے بارے میں ہمیں اللہ کو جواب دینا ہے۔ دوسرے ممالک جو بھی کریں ہمارے مؤقف بالکل واضح ہے۔ پاکستان اسرائیل کو اس وقت تک تسلیم نہیں کرے گا جب فلسطین کا فیصلہ فلسطینیوں کی مرضی کے مطابق نہیں ہوتا۔ ان کی انصاف کے مطابق آبادکاری نہیں ہوتی۔ جو کہ فلسطینوں کا دو قومی نظریہ تھا کہ ان کو ان کی پوری ریاست ملے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’جب ہم اسرائیل اور فلسطین کی بات کرتے ہیں تو کیا ہم خدا کو جواب دیں گے کہ ہم ان لوگوں کو جن پر ہر قسم کی زیادتیاں ہوئی ہیں، جن کے حقوق سلب کیے گئے ہیں، ان کو تنہا چھوڑ سکتے ہیں، اس بات کو میرا ضمیر تو کبھی بھی تسلیم نہیں کرتا‘۔

عمران خان نے کہا تھا کہ فلسطین والا معاملہ ہی کشمیر کے ساتھ ہے، اس طرح تو ہمیں کشمیر کو بھی چھوڑ دیناچاہیے۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری