فلسطینی مسلمانوں نے عرب امارات کے وفد کو مسجد اقصٰی سے باہر کردیا
ذرائع کا کہنا ہے کہ فلسطینیوں نے دورے پر آئے ہوئے متحدہ عرب امارات کے وفد کو مسجد اقصی کے احاطے سے نکلنے پر مجبور کردیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فیس بک پر فلسطنیوں کے وادی الحِلوہ انفارمیشن پیج پر جاری کردہ ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ اسرائیلی پولیس اہل کاروں کے حصار میں مسجد اقصی آنے والے اماراتی وفد کو عوامی احتجاج کے دباؤ کی وجہ سے مجبور ہوکر مسجد سے نکلنا پڑا۔
اس ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ فلسطینی شہری متحدہ عرب امارات کے وفد سے اسرائیل کے ساتھ ہونے والے معاہدے کے بارے میں تندوتیز سوالات کررہے ہیں اور انہیں مسجد اقصی سے نکل جانے کا کہہ رہے ہیں۔
اماراتی وفد کا یہ دورہ امریکا میں اسرائیل کے ساتھ بحرین اور یو اے ای کے معاہدے کے بعد ہوا ہے۔
فلسطینی حکومت پہلے ہی اس معاہدے کو مسترد کرچکی ہے۔گزشتہ دنوں فلسطین کے کابینہ میں بھی یہ سوال اٹھایا گیا تھا کہ بعض عرب ممالک کے وفود اب مسجد اقصی کے احاطے میں اسرائیل کے زیر انتظام حصے کی جانب سے آتے ہیں جب کہ نمازیوں کو اس حصے میں داخل نہیں ہونے دیا جاتا۔
فلسطینی وزیر اعظم محمد شتیہ کا کہنا تھا کہ جسے بھی مسجد اقصی میں داخل ہونا ہے تو اس کے اصل متولیوں کے دروازے سے داخل ہو، اسرائیل کی جانب سے داخل ہونے سے گریز کرے۔
واضح رہے کہ اسرائیل کے ساتھ متحدہ عرب امارات او بحرین کے سفارتی تعلقات قائم ہونے کے بعد فلسطین سمیت دیگر مسلم ممالک میں ان معاہدات سے متعلق شدید بے چینی پائی جاتی ہے۔