ایران اور افغانستان کو بھی سی پیک میں شامل کیا جا سکتا ہے، چینی سفیر


ایران اور افغانستان کو بھی سی پیک میں شامل کیا جا سکتا ہے، چینی سفیر

اسلام آباد میں تعیینات چینی سفیر کاکہنا ہے کہ مستقبل میں ایران اور افغانستان کو بھی سی پیک میں شامل کیا جا سکتا ہے۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، چینی سفیر کاکہنا ہے کہ مستقبل میں ایران اور افغانستان کو بھی سی پیک میں شامل کیا جا سکتا ہے۔

چینی سفیرکا کہنا ہےکہ سی پیک منصوبوں پر 14 فیصد سود کی خبریں جھوٹ کا پلندہ ہیں، چین کا قرض پاکستان پر واجب الادا کل قرض کا 6.3 فیصد ہے۔ پاکستان کو صرف 2 فیصد سود ادا کرنا ہےپاکستان کیلئے قرض کی واپسی کا وقت 15 سے 20 سال ہے۔

پاکستان میں چین کے سفیر یاؤ جِنگ کا کہناہے یہ تاثر درست نہیں کہ صرف چینی کمپنیاں سی پیک سے فائدہ اٹھا رہی ہیں،سی پیک صرف چین کے لئے نہیں بلکہ پاکستان کے لیے بھی فائدہ مند ہے،منصوبے سے پاکستان اور پاکستانیوں کے تمام خد شات کا ازالہ کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ دنیا کی کچھ طاقتیں چین کو ابھرتا ہوا خوشحال ملک نہیں دیکھنا چاہتیں، ابھرتا ہوا پاکستان، چین اور بین الاقوامی دنیا کیلئے اہم ہے۔ سی پیک صرف چین نہیں پاکستان کے لیے بھی فائدہ مند ہے، سی پیک پاکستان کے لیے اقتصادی بوجھ ہونے کا غلط تاثر دیا گیا۔

چینی سفیر نےکہا کہ پاکستان کی برآمدات کو بہترین بنانا اور بڑھانا چاہتے ہیں، کچھ قوتوں کو پاکستان، چین تعاون، تعلقات اور دوستی کھٹکتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ وزیر اعظم عمران خان شنگھائی کانفرنس میں مہمان خصوصی ہوں گے۔

چینی سفیر کا کہنا تھا کہا کہ سی پیک کے ابتدائی منصوبے 2019ء کے اوائل میں مکمل ہو جائیں گے، چین کے صدر شی جن پنگ کے دورے میں 70 معاہدے ہوئے تھے ، جن میں سے 30سی پیک سے متعلق تھے،ابتدائی 22 منصوبوں میں سے 7 توانائی پلانٹس سمیت 10 مکمل ہوگئے جبکہ 12 زیر التواء ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ 12 منصوبوں میں قراقرم ہائی وے فیز 2، ڈرائی پورٹ، کراچی لاہور موٹروے شامل ہیں جبکہ گوادر میں شاہراہیں، فری زون، شہر کا ماسٹر پلان، اسکولز تعمیر کر رہے ہیں۔

چینی سفیر نے کہا کہ پاکستان نے 2020ء سے 2021ء میں 300 سے 400 ملین ڈالر قرض واپس کرنا ہے، مستقبل میں ایران اور افغانستان کو بھی سی پیک میں شامل کیا جا سکتا ہے۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری