طالبان کے حملوں میں2015 سے اب تک 30 ہزار افغان فوجی ہلاک ہوئے، افغان صدر


طالبان کے حملوں میں2015 سے اب تک 30 ہزار افغان فوجی ہلاک ہوئے، افغان صدر

افغان صدر اشرف غنی نے کہا ہے کہ سن 2015 کے آغاز سے لے کر اب تک افغان سکیورٹی فورسز کے تقریباً 30 ہزار اہلکار ہلاک ہو چکے ہیں۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق صدر اشرف غنی کا کہنا ہے کہ  2015 سے اب تک افغان فوج کی طالبان کے ساتھ جھڑپوں 30 ہزار اہلکار جان کی بازی ہار چکے ہیں۔

واشنگٹن کے ایک تعلیمی ادارے کی ایک تقریب کے دوران ویڈیو لنک کے ذریعے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ افغانستان کی داخلی سکیورٹی کی کمان ہاتھ میں لینے کے بعد سے اب تک 28,529 افغان فوجی اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس دوران ہلاک ہونے والے امریکی فوجیوں کی تعداد اٹھاون ہے۔

افغان صدر اشرف غنی نے افغان سکیورٹی دستوں کے ہلاک ہونے والے ارکان کو خراج عقیدت بھی پیش کیا۔

واضح رہے کہ امریکا نے طالبان کے مقابلے میں اپنی بدترین شکست کا اعتراف کیا ہے۔ امریکا کے چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف جنرل جوزف ڈن فورڈ نے افغان جنگ میں اپنی شکست کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان میں طالبان ہارے نہیں بلکہ 17 سالہ جنگ کے بعد بھی اُن کی پوزیشن کافی مضبوط ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا کے چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف جنرل جوزف ڈن فورڈ نے کہا ہے کہ افغانستان کے معاملے پر ہمیں لگی لپٹی بات کرنے کے بجائے طالبان کی مضبوط پوزیشن کو تسلیم کرلینا چاہیے اور فوجی آپریشن کے ساتھ ساتھ معاشی دباؤ اور مذاکرات کے ذریعے قیام امن کی کوششیں کرنی چاہئیں۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری