سیکیورٹی فورسز کے اہلکار شیعہ لاپتہ افراد کے خاندان سے لاکھوں روپے لیتے ہیں، امین شہیدی + ویڈیو


سیکیورٹی فورسز کے اہلکار شیعہ لاپتہ افراد کے خاندان سے لاکھوں روپے لیتے ہیں، امین شہیدی + ویڈیو

علامہ امین شہیدی کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی کے اداروں اور فورسز نے ہمارے جوانوں کو پکڑا، تحقیقات کیں جب ان کو بےگناہ پایا تو پھر گھروالوں کو خط لکھ کرلاکھوں کی رقم وصول کرنے کے بعد پولیس کے حوالے کیا۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، علامہ امین شہیدی کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی فورسز کے اہلکار بے گناہ شیعہ جوانوں کے خاندان والوں سے 50 لاکھ 60 لاکھ اور کچھ سے اس سے بھی زیادہ رقم وصول کرنے کے بعد پولیس کے حوالے کرتے ہیں اور پولیس والے ان جوانوں پر جھوٹے مقدمات بناتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جب پولیس والوں کو بھی کوئی ثبوت نہیں ملتا ہے تو تب جاکر بے گناہ جوانوں کو ضمانت پر رہا کردیا جاتا ہے۔

علامہ شہیدی کا کہنا ہے کہ اس قسم کی کارروائیوں سے دو قسم کے نتائج نکلتے ہیں، ایک تو ان جوانوں کی اجتماعی زندگی خراب ہوتی ہے، ان کے چہرے پر آپ نے داغ لگادیا اور دوسرا ان کا سرمایہ اسی طرح جس طرح ایک ڈاکو لوٹتا ہے آپ نے وردی میں لوٹا، آپ نے سرکاری وردی میں اس کو لوٹا اور لوٹنے کے بعد اس کو اس طرح سے چھوڑ دیا کہ اب وہ اور اس کا خاندان، اس کی نسل آپ کو ہمیشہ نفرت سے دیکھے گی کہ یہ لوگ چور ہیں، یہ لوگ ڈاکو ہیں، یہ لوگ لٹیرے ہیں۔ یہ لوگ ہمارے محافظ نہیں ہیں بلکہ ہم پر شب خون مارنے والے دشمن ہیں۔

انہوں نے سیکیورٹی اداروں سے کہا کہ آپ نے یہ فضا خود بنائی ہے، اس صورتحال میں کسی بھی قوم کا کوئی فرد پرسکون زندگی بسر نہیں کرسکتا۔

انہوں نے کہا کہ آج کراچی کے اندر انہی بے گناہ جوانوں کے خاندان، سخت دھوپ میں دھرنے پر بیٹھے ہوئے ہیں اوران کا ایک ہی مطالبہ ہے کہ سرکار کا کوئی معتبرشخص جس کو ریاست کی آواز کہا جاسکے وہ آئے اور ہماری بات سنے اور ہمارا گناہ بتائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ میں کبھی بھی یہ نہیں کہتا کہ جتنے بھی لوگ گرفتار ہوئے ہیں وہ سب بے گناہ ہیں اور یہ بھی ایک زمینی حقیقت ہے کہ سب گناہ گار بھی نہیں ہوتے۔

انہوں نے کہا کہ ایجنسیوں نے بیسیوں لوگوں کوچھوڑا اور انہِیں بے گناہ بھی قرار دیا۔

ان جوانوں پر بنیاد الزامات لگاکر اسلحہ کے مقدمات بنائے گئے وہ بھی ان کے گھروالوں سے پیسے لینے کے بعد۔ انہوں نے سیکیورٹی اداروں پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ روش چوروں کی روش ہے ڈاکووں کی روش ہے، سرکار ریاست اور ماں کی روش ایسی نہیں ہوسکتی۔

انہوں نے اس سلسلے کو فوری طور پر بند کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا: اس کے نتائج ریاست اور عوام کے لئے ٹھیک نہیں ہوتے۔ عوام اور ریاست کے درمیان اعتماد کی فضا کو آپ اس طرح کی حرکتوں سے نقصان پہنچاتے ہیں۔

مزید تفصیلات کے لئے ویڈیو ملاحظہ فرمائیں۔

 

 

 

 

 

 

 

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری