شمالی افغانستان میں پولیس ہیڈکوارٹر پر خود کش حملہ، متعدد افراد ہلاک


شمالی افغانستان میں پولیس ہیڈکوارٹر پر خود کش حملہ، متعدد افراد ہلاک

کابل: افغانستان کے شمالی شہر پل خمری میں قائم پولیس ہیڈکوارٹر پر خود کش حملے کے نتیجے میں 7 افراد ہلاک جبکہ 55 زخمی ہوگئے۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق طالبان نے ایک جاری بیان میں کہا کہ ان کے جنگجوؤں نے پل خمری کے علاقے میں قائم پولیس ہیڈکوارٹر کو نشانہ بنایا۔

بیان میں کہا گیا کہ ایک خود کش بمبار نے باردو سے بھری ہموی (بکتر بند گاڑی) کو ہیڈکوارٹر کے قریب دھماکے سے اڑایا جبکہ دیگر مسلح جنگجوؤں نے سیکیورٹی فورسز پر فائرنگ کی اور کمپاؤنڈ میں داخل ہوگئے۔

طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ 'طالبان کے متعدد جنگجوؤں اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان مقابلہ جاری ہے'۔

دوسری جانب صوبہ بغلان کے سرکاری عہدیدار نے صوبائی دارالخلافہ میں دھماکے کی تصدیق کی ہے۔

ادھرافغان خبر رساں ادارے خاما کی رپورٹ کے مطابق دھماکے کے بعد فضا میں دھوئیں کے سیاہ بادل دیکھے گئے۔

صوبائی کونسل ممبر نے دھماکے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ خود کش بمبار نے پولیس ہیڈ کوارٹر کے قریب دھماکہ کیا جبکہ دیگر 3 مسلح افراد نے کمپاؤنڈ میں داخل ہونے کی کوشش کی جنہیں روکنے کے لیے سیکیورٹی فورسز اور جنگجوؤں کے درمیان مقابلہ ہوا۔

وزارت داخلہ کے ایک جاری بیان میں کہا گیا کہ 2 حملہ آوروں کو ہلاک کردیا گیا۔

پل خمری کے نائب ڈائریکٹر صحت عبدالعلیم غفاری نے بتایا کہ حملے کا شکار ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔

گذشتہ روز افغانستان کے مغربی صوبے بادغیس میں چیک پوسٹوں پر طالبان کے حملے میں 7 پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔

اس سے قبل دارالحکومت کابل میں ہونے والے 4 روزہ گرینڈ اسمبلی (لویہ جرگے) نے ملک بھر میں فوری اور مستقل جنگ بندی کا مطالبہ کیا تھا۔

لویہ جرگے کے اختتام پر جاری کیے گئے اعلامیے میں کہا گیا کہ ’ اسلامی جمہوریہ افغانستان کی حکومت اور تحریک طالبان کو فوری طور اور مستقل جلد بندی کا اعلان اور اس پر عملدرآمد کرنا چاہیے‘۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری