رانا ثناء اللہ منشیات اسمگلنگ کیس میں پیش رفت


رانا ثناء اللہ منشیات اسمگلنگ کیس میں پیش رفت

رانا ثناء اللہ منشیات اسمگلنگ کیس کے حوالے سے پنجاب پولیس کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان کے مبینہ 4 فرنٹ مینوں کے خلاف 9 مقدمات درج ہیں۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق رانا ثناء اللہ منشیات کیس میں اے این ایف کی حکم پر پنجاب پولیس کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان کے مبینہ 4 فرنٹ مینوں کے خلاف 9 مقدمات درج ہیں۔

پولیس کی رپورٹ کے مطابق پرویز اختر الیاس کے خلاف 13/20/65 کا مقدمہ درج ہو چکا ہے جبکہ شمو مسیح کے خلاف منشیات کا مقدمہ پہلے بھی درج ہے۔

رپورٹ کے مطابق رانا اظہر کے خلاف سمن آباد اور فیکٹری ایریا فیصل آباد میں 6 مقدمات درج ہیں جبکہ عمران ولد دولت خان کے خلاف بھی مقدمہ درج ہے۔

پنجاب پولیس نے ایم پی اے طاہر خلیل سندھو کو کلیئر قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایم پی اے طاہر خلیل سندھو کے خلاف کوئی مقدمہ درج نہیں ہے۔ آر پی او فیصل آباد کی جانب سے رپورٹ تیار کر کے اے این ایف کو بھجوا دی گئی ہے۔

یاد رہے کہ یکم جولائی کو یوں تو مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر اور رکن قومی اسمبلی رانا ثناء اللہ کو منشیات اسمگلنگ جیسے سنگین معاملے میں گرفتار کیا گیا ہے تاہم اس گرفتاری کے بعد وزیر اطلاعات پنجاب صمصام بخاری نے معاملہ منشیات برآمدگی سے بھی سنگین بنا دیا۔ ان کا دعوی ہے کہ رانا ثناء اللہ کے خلاف کالعدم تنظیموں تک پیسے پہنچانے کے ثبوت ہیں۔
ابھی وزیر اطلاعات پنجاب کے بیان کی بازگشت تھمی نہ تھی کہ مقتول گورنر پنجاب سلمان تاثیر کی صاحب زادی نے واشگاف الفاظ میں رانا ثناء اللہ کو اپنے والد کے قتل کا ذمہ دار ٹھہرا دیا اور ساتھ ہی پنجاب پولیس کے سابق اہلکار فرخ وحید کا ویڈیو بیان بھی منظر عام پر آ گیا۔ پنجاب پولیس کے سابق ایس ایح او نے اپنے ویڈیو بیان میں دعوی کیا ہے کہ ان کے پاس رانا ثناء اللہ کے خلاف قتل کے ٹھوس ثبوت موجود ہیں۔

جبکہ اسی حوالے سےوزیر مملکت سرحدی امور و اینٹی نارکوٹکس شہریار آفریدی کا کہنا ہے کہ رانا ثناءاللہ کے خلاف تمام ثبوت موجود ہیں، کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی۔

 

 

 

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری