مقبوضہ کشمیرمیں 28ویں روز بھی کرفیوجاری، انسانی حقوق کی تنظیمیں خاموش تماشائی


مقبوضہ کشمیرمیں 28ویں روز بھی کرفیوجاری، انسانی حقوق کی تنظیمیں خاموش تماشائی

مقبوضہ کشمیر میں آج مسلسل 28ویں روز بھی کرفیو برقرار ہے اور مواصلات کا نظام مکمل طور پر معطل ہے، قابض انتظامیہ نے ٹیلی فون سروس بند کررکھی ہے اور انسانی حقوق کی تنظیموں سمیت عالمی برادری خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، آرٹیکل 370 اے ختم کرنے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں 28ویں روز بھی کرفیو جاری ہے، موبائل فون، انٹرنیٹ سروس بند اور ٹی وی نشریات معطل ہیں۔

کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق مواصلاتی نظام کی معطلی، مسلسل کرفیو اور سخت پابندیوں کے باعث لوگوں کو بچوں کے لیے دودھ، زندگی بچانے والی ادویات اور دیگر اشیائے ضروریہ کی شدید قلت کا سامنا ہے۔

یاد رہے کہ پانچ اگست کو مودی سرکار نے کشمیر کو خصوصی حیثیت دینے والے بھارتی آئین کے آرٹیکل 370 اے کو ختم کردیا تھا۔
راجیہ سبھا میں بل کے حق میں 125 جبکہ مخالفت میں 61 ووٹ آئے تھے، بھارت نے 6 اگست کو لوک سبھا سے بھی دونوں بل بھاری اکثریت کے ساتھ منظور کرالیے تھے۔

نوبیل انعام یافتہ بھارتی معیشت داں ڈاکٹر امرتیا سین کا دو روز قبل کہنا تھا کہ جمہوریت کے بغیرمسئلہ کشمیرکا کوئی حل نہیں کرسکتا۔
امرتیا سین کا کہنا تھا کہ کشمیرکشمیریوں کا ہے اور ان کا موقف درست ہے، کشمیری قیادت کو گرفتار، نظربند کرنے کی شدید مذمت کرتا ہوں۔ 

 

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری