ایرانی "منافق گروہ" کی سرغنہ سے فلسطینی صدر کی ملاقات
پیرس میں ایران کے دہشت گرد گروہ "مجاہدین خلق" کی سربراہ "مریم رجوی" نے فلسطینی صدر محمود عباس سے ملاقات کی ہے۔
تسنیم نیوز ایجنسی نے فلسطینی خبررساں ادارے "سماء" اور بعض دیگر ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ "محمود عباس" نے ایران کے دہشت گرد ٹولے مجاہدین خلق (ایم کے او) جسے "منافق گروہ'' بھی کہا جاتا ہے، کے رہنما مریم رجوی سے فرانس کے دارالحکومت پیرس میں اپنی رہایش گاہ پر ایک غیر اعلانیہ ملاقات کی ہے۔
کہا جاتا ہے کہ ملاقات میں مشرق وسطی میں دہشت گردی سمیت علاقائی مسائل پر بات چیت کی گئی۔
واضح رہے کہ اس منافق ٹولے نے اسلامی جمہوریہ ایران میں ہزاروں بے گناہ لوگوں کو قتل عام کرکےشہید کیا ہے جبکہ ایران عراق جنگ میں اپنے ملک کے ساتھ خیانت کرتے ہوئے''صدام حکومت'' سے جاملے تھے اور ملک کے اندر متعدد خون ریز کارروائیاں کرکے 17000 سے زائد ایرانیوں کو خاک وخوں میں غلطاں کیا تھا۔
اس انسان دشمن ٹولے کو انسانی حقوق کی تنظیم اور دیگر بین الاقوامی اداروں نے دہشت گرد گروہوں کی فہرست میں شامل کر شامل کر دیا تھا لیکن حالیہ یورپی ایران دشمن پالیسیوں کے نتیجے میں منافقین کو اس لسٹ سے خارج کردیا گیا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی اپوزیشن پارٹیوں نے بھی اس گروہ کو ایرانی قوم کے خلاف صدام کی حمایت میں کارروائیوں کی وجہ سے دہشت گرد اور ملک دشمن تنظیم قرار دیا ہے۔
اس منافق ٹولے کے ہاتھوں اسلامی جمہوریہ ایران کے سابق وزیراعظم، سپریم کورٹ کے چیف جسٹس، پارلیمنٹ کے اراکین، آئمہ جمعہ و جماعت اور جید علماء سمیت 17 ہزار ایرانی شہادت کے درجے پر فائز ہوئے ہیں۔
یاد رہے کہ یہ منافق ٹولہ پاکستان کی سرزمین پر بھی کچھ عرصہ غیرقانوںی طور پر سرگرم رہا ہے یہ گروہ پاکستان میں بیٹھ کر لوگوں کو اسلامی جمہویہ کے خلاف آمادہ کرکے اپنے ملک کے اندر کارروائیاں کرانے میں مصروف تھا تاہم پاکستان کے سکیورٹی اداروں نے اس گروہ کی تمام تر سرگرمیوں پر پابندی لگا دی۔
منافق ٹولے کی موجودہ رہنما مریم رجوی اس گروہ کے سابقہ سرکردہ "ابریشمچی" کی اہلیہ تھی لیکن اس گروہ کے فاسد اورکفریہ عقائد کی وجہ سے بغیر طلاق لئے "مسعود رجوی" کے ساتھ شادی رچالی۔
کہا جاتا ہے کہ اس منافقین ٹولے میں شادیاں اسلامی عقائد کی بجائے، اس گروہ کے اعلی حکام کے احکامات پر بغیر طلاق لئے رچائی جاتی ہیں۔
یہ گروہ غیراخلاقی کردار اور فاسد اعتقادات میں مشہور ہے، کچھ عرصہ پہلے "ترکی فیصل" نے مسعود رجوی کی موت کی خبر دی تھی، کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ یہ خبر ترکی فیصل اور مریم رجوی کے درمیان غیر اخلاقی سرگرمیوں پر پردہ ڈال کرشادی کا ڈونگ رچانے کا ایک مقدمہ ہے۔
عراق پر امریکی قبضے اور اس ملک کا عراق سے خارج ہونے کے بعد عراقی قوم نے اس منافق ٹولے کو مختلف جرائم کا مرتکب ہوتے دیکھا ہے جس کی وجہ سے عراقیوں نے اس گروہ کے کیمپ پر حملہ کرکے بعض کو ہلاک کردیا تھا، اس گروہ کے بعض ارکان نے اس حملے کے بعد امریکی سرپرستی میں بغداد کے ایک دوسرے علاقے میں لیبرٹی کیمپ میں پناہ لی ہے، بہت سارے ممالک اس گروہ کو انسان دشمن کارروائیوں کی وجہ سے پناہ دینے سے گریزاں ہیں۔
حالیہ مہینوں میں سعودی عرب نے کچھ یورپی انسانی حقوق کے داعی ممالک سے مل کر اس دہشت گرد منافق ٹولے کو پھر سے منظم کرنے کے لئے خطیر رقم خرچ کی ہے تاکہ اس گروہ کے ذریعے ایران میں واردات کروا کر اسلامی انقلاب کو نقصان پہنچایا جا سکے۔
یاد رہے کہ اس ٹولے نے اردن اور یورپ میں جا کر داعش کے راہنماؤں سے ملاقات کرکے اس گروہ کے سرکردہ کے ساتھ باقاعدہ بیعت کی ہے۔