"عاصمہ جہانگیر" بھی "اچکزئی" کی حامی/ خفیہ ایجنسیوں پر کڑی تنقید


"عاصمہ جہانگیر" بھی "اچکزئی" کی حامی/ خفیہ ایجنسیوں پر کڑی تنقید

"عاصمہ جہانگیر" نے کہا ہے کہ اگر کوئٹہ حملے کو پاکستانی خفیہ اداروں کی ناکامی قرار دینے کے بیان پر "پختونخوا ملی عوامی پارٹی" کے رہنما کے خلاف عدالت میں درخواست دائر کی گئی تو وہ ان کا بھرپور دفاع کریں گی۔

تسنیم نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، بلوچستان ہائی کورٹ میں وکلاء برادری سے تعزیت کرنے کے لیے موجود سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی سابق صدر اور انسانی حقوق کی کارکن "عاصمہ جہانگیر" نے صحافیوں سے بات چیت کے دوران کہا کہ اگر کوئٹہ حملے کو پاکستانی خفیہ اداروں کی ناکامی قرار دینے کے بیان پر عدالت میں پختونخوا ملی عوامی پارٹی (پی کے میپ) کے سربراہ "محمود خان اچکزئی" کے خلاف درخواست دائر کی گئی تو وہ ان کا دفاع کریں گی۔

ڈان نیوز کے مطابق، عاصمہ کا کہنا تھا کہ ہمیں عرصے سے دھمکیاں موصول ہورہی ہیں اور کوئٹہ میں ایک بار پھر دھماکہ کیا گیا جو اس بات کا صاف اشارہ ہے کہ ہم ابھی بھی دہشت گردوں کا ہدف ہیں۔

انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اچکزئی کو سچ بولنے کی پاداش میں غدار کہا گیا۔ اگر ان کے خلاف درخواست دائر کی گئی تو دیگر وکلاء بھی عدالت سے رجوع کریں گے۔

انہوں نے بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی "را" پر الزام لگانے کے بجائے اپنے اداروں کی ناکامی پر توجہ دینے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے تجویز دی کہ انسداد دہشت گردی کے آپریشن کو نچلی سطح سے شروع کیا جائے تاکہ اس عفریت کو پاک وطن سے جڑوں سمیت اکھاڑ کر پھینکا جا سکے۔

یاد رہے کہ چند روز قبل سول ہسپتال میں خود کش دھماکے سے 70 سے زائد شہری شہید جبکہ 112 افراد زخمی ہو گئے تھے جس میں وکلا اور صحافی برادری کی بڑی تعداد شامل تھی۔

کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے علیحدگی اختیار کرنے والے دہشت گرد گروہ "جماعت الاحرار" نے دھماکے کی ذمہ داری قبول کی تھی اور پختونخوا ملی عوامی پارٹی (پی کے میپ) کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے اس دھماکے کو پاکستان کے خفیہ اداروں کی ناکامی قرار دیا تھا جس پر بعض حلقوں نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے محمود خان اچکزئی کے اس بیان کو پاکستان سے غداری کے مترادف ٹھہرایا ہے۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری