روسی صدر پیوٹن: بشار الاسد شام کا قانونی صدر ہے
روسی صدر نے کہا ہے کہ ہم ایک بار پھر اس بات کا اعادہ کرتے ہیں کہ روس نے شام کے جائز اور قانونی صدر بشار الاسد کی درخواست پر دہشت گرد گروہوں کے خلاف لڑنے میں مدد کرنے سے متعلق مثبت جواب دیا ہے۔
خبر رساں ادارے تسنیم نے اسپوٹنک کے حوالے سے بتایا ہے کہ چین میں جی 20 اجلاس کے موقع پر برکس رہنماؤں کے غیر سرکاری اجلاس میں "ولادیمیر پیوٹن" نے کہا کہ ملکوں کے درمیان ممکنہ کشیدگی اور تنازعات کا خطرہ بڑھتا جا رہا ہے اسی وجہ سے مشرق وسطی میں عدم استحکام نے خطے کو دہشت گردوں کے لئے ایک مرکز بنا دیا ہے۔
روسی صدر نے مزید بتایا کہ داعش اور دوسرے دہشتگرد گروہوں کی طرف سے اپنے زیر کنٹرول علاقوں کو وسعت دینے اور ان کی پیش قدمی نے روس سمیت علاقائی سلامتی کے لئے حقیقی اور سنگین خطرے پیدا کئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ شام کی صورتحال نے روس کی جنوبی سرحدوں میں بھی خطرات پیدا کر دئے ہیں۔ روسی صدر کا کہنا تھا کہ ہم دوبارہ اس بات کا اعادہ کرتے ہیں کہ ہم نے شام کے جائز اور قانونی صدر بشار الاسد کی درخواست پر دہشت گرد گروہوں کے خلاف لڑنے میں مدد کرنے سے متعلق مثبت جواب دیا۔
روسی فضائی حملوں میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو ہدف بنانے سے شام کے تحفظ و سلامتی میں بہت زیادہ مدد ملی ہے۔