حزب اللہ لبنان اسرائیل کیلئے سب سے بڑا خطرہ، صہیونی ماہرین
صہیونی انسٹیٹیوٹ آف سیکورٹی سٹڈیز نے اپنی سالانہ رپورٹ میں کہا ہے کہ لبنان کی حزب اللہ تنظیم اب اسرائیل کیلئے سب سے بڑے خطرے میں تبدیل ہو چکی ہے۔
خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق، صہیونی انسٹیٹیوٹ آف سیکورٹی سٹڈیز کے ماہرین نے اپنی سلانہ روپرٹ پیش کرتے ہوئے حزب اللہ لبنان کی طاقت میں روز افزوں اضافے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ لبنان کی حزب اللہ تنظیم نے ایران کو پیچھے چھوڑ دیا ہے اور اسرائیل کے لئے سب بڑا خطرہ بن گئی ہے۔
واضح رہے کہ صہیونی حکومت کی گزشتہ سال کی رپورٹ میں ایران کو اسرائیل کیلئے سب سے بڑا خطرہ قرار دیا گیا تھا جس کی اصل وجہ حزب اللہ کی شام جنگ میں شرکت ہے۔
اس رپورٹ میں آیا ہے کہ اسرائیل کے عسکری حکام نے گزشتہ ایک سال کے دوران مشاہدہ کیا کہ حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے شامی حکومت کی سیاسی پوزیشن کی صحیح معنوں میں حفاظت کی اور خطے میں جاری کھیل کی سمت تبدیل کرنے کیلئے بہت زیادہ مقدار میں ایرانی اسلحے کو لبنان منتقل کردیا۔
اسرائیل اب حزب اللہ کو اپنے لئے حقیقی خطرہ سمجھ رہا ہے۔ حزب اللہ کے عسکری حکام اب میزائلوں کے اعداد و شمار جو ان کے اختیار میں ہیں، کے بجائے ان کی صلاحیت بڑحانے کے بارے میں غور و فکر کر رہے ہیں۔
حزب اللہ پاس آج بہترین اور جدید ترین ہتھیار موجود ہیں جو اسرائیل کے کونے کونے کو نشانہ بناسکتے ہیں۔ حزب اللہ اسی طرح صہیونیوں کے فضائی حملوں کی ریڈار کے ذریعے سے دفاع بھی کرسکتا ہے۔ حزب اللہ آج اپنی میزائل ٹیکنالوجی سے لیس کشتیوں کے ذریعے اسرائیل کے سمندری حملوں کو بھی روک سکتا ہے اور حزب اللہ نے گزشتہ سال کے دوران جو پیشرفت کیا ہے اس کے تحت اسرائیل کی بری فوج کا بخوبی مقابلہ کرسکتا ہے۔