مولوی عبد اللہی: دہشت گردی سے مقابلے کیلئے درمیان شہر کے اہلسنت علماء آمادہ ہیں


بیرجند شہر کے ضلع "درمیان" کے اہلسنت امام جمعہ نے کہا ہے کہ جمعیت علماء اہلسنت تہران حملوں کی پر زور مذمت کرتی ہے اور اس طرح کی بزدلانہ حرکتوں کا سامنا کرنے کے لئے مکمل طور پر آمادہ ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم سے گفتگو کرتے ہوئے مولوی سید احمد عبد اللہی نے تہران حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی نظریے کی رو سے ایسے حملے سو فیصد قابل مذمت ہیں اور بے گناہ انسانوں کا خون بہانے کا کوئی جواز نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ تہران پر ہونے والا دہشتگرد حملہ عالمی استکبار کے آلہ کاروں کے لئے ننگ و عار ہے جو ایران کی امن و سلامتی کو برداشت نہیں کر سکتے اور اس طرح بے گناہ لوگوں کا خون بہاتے ہیں۔

درمیان کے اہلسنت امام جمعہ نے واضح کیا کہ اس طرح کے دہشت گردانہ حملے ایرانی قوم کے عزم و حوصلہ پر کوئی منفی اثر نہی ڈال سکتے بلکہ یہ حملہ ہمارے اتحاد اور یکجہتی کو مزید مستحکم کرنے کا سبب ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مسلط کردہ جنگ کے زمانے میں بھی تہران پر صدام کی طرف سے میزائل داغے جاتے تھے لیکن لوگوں نے انقلاب اسلامی کی حمایت میں کوئی کوتاہی نہیں کی۔ آج بھی ان دہشت گردانہ حملوں سے عوام کے عزم و حوصلہ پر کوئی آنچ نہیں آئے گی، معاشرے کا ہر فرد ان بزدلانہ حملوں کی مذمت کر رہا ہے۔

درمیان کی اہلسنت جماعت صرف ان حملوں کی مذمت ہی نہیں کرتی بلکہ دہشت گردی سے مقابلہ کرنے کے لئے ہر طرح سے تیار ہے۔ ہم سلامتی اور دفاعی امور کے منتظمین سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ سختی سے ایسی حرکتوں کا جواب دیں اور کسی رعایت سے کام نہ لیں۔