امریکی صدر کا افغانستان کا غیراعلانیہ دورہ، طالبان سے دوبارہ مذاکرات کا اعلان
امریکی صدر صدر ڈونلڈ ٹرمپ گزشتہ روز غیراعلانیہ دورے پر کابل پہنچے جہاں انہوں نے افغان صدر سے ملاقات کی اور طالبان سے دوبارہ مذاکرات کا اعلان کیا۔
تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ’’تھینکس گیونگ‘‘ دن کے موقع پر افغانستان کا اچانک دورہ کیا اور وہاں موجود امریکی فوجیوں سے ملاقاتیں کیں اور تصویریں بھی بنوائیں،ٹرمپ نے امریکی فوجیوں کے ساتھ 2 گھنٹے سے زائد وقت گزارا۔
ٹرمپ اور افغان صدر اشرف غنی کے درمیان ملاقات کے دوران افغان امن عمل پر تبادلہ خیال کیا گیا اور طالبان سے مذاکرات بھی زیرغور آئے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹرمپ نے افغان صدر سے بگرام ائربیس پر ہی ملاقات کی اور کابل صدارتی محل جانے کی جرائت نہ کرسکے۔
ٹرمپ نے اعلان کیا کہ طالبان کے ساتھ امن مذاکرات دوبارہ شروع کر رہے ہیں اور افغانستان میں موجود امریکی فوجیوں کی تعداد میں کمی بھی کی جائے گی، طالبان مذاکرات کی بحالی چاہتے ہیں، ان سے دوبارہ مذاکرات شروع کریں گے۔
خیال رہے کہ قطر میں طالبان کے سیاسی دفتر کے سربراہ عبدالغنی برادر نے اپنے وفد کے ہمراہ حال ہی میں ایران کا دورہ کیا، اور اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیرخارجہ جواد ظریف سے ملاقات کی اس دوران افغان امن عمل پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ امریکا افغانستان میں اربوں ڈالر خرچ کرنے کے باوجود اپنے مقاصد میں کامیاب نہیں ہوسکا ہے۔ امریکا کو طالبان کے ہاتھوں ذلت آمیزشکست کا سامنا ہے۔