طالبان امریکا امن معاہدے پر ایران کا رد عمل


اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ نے طالبان اور امریکا کے درمیان طے پانے والے امن معاہدے پر رد عمل کا اظہار کیا ہے۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ امریکا افغانستان کے مستقبل سے متعلق فیصلے کرنے کا کوئی حق نہیں رکھتا۔

وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ افغانستان میں امن بین الافغانی مذاکرات کے ذریعے ہی ممکن ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ایران افغانستان میں غیرملکی افواج کی موجودگی کا مخالف ہے کیونکہ غیرملکی افواج ہی اس ملک میں ناامنی کی اصل وجہ ہیں۔

بیان کے مطابق غیرملکی افواج کا انخلا ہی افغانستان میں پائیدار امن کا ضامن ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ ایران نے افغانستان سے غیرملکی فوجیوں کی بے دخلی کا مطالبہ کرتا رہا ہے کیونکہ ان کی موجودگی غیرقانونی ہے اور جو خطے میں عدم استحکام اور جنگ کی وجہ بنی۔

وزارت خارجہ کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ  افغانستان میں پائیدار امن کا حصول صرف انٹرا افغان مذاکرات سے ہی ممکن ہوسکتا ہے جس میں تمام سیاسی جماعتوں بشمول طالبان اور پڑوسی ممالک کو شامل کیا جائے۔

ایرانی وزارت خارجہ نے کہا کہ 'ہمیں یقین ہے کہ اقوام متحدہ افغانوں میں مذاکرات کی میزبانی کی صلاحیت رکھتا ہے'۔

بیان میں کہا گیا کہ 'علاوہ ازیں اقوام متحدہ معاہدے پر علمدرآمد اور اس کی نگرانی بھی کرسکتا ہے

اسلامی جمہوریہ ایران، افغانستان میں پائیدار امن کے لئے ہرقسم کے تعاون پر تیار ہے، افغانستان میں ایک ایسی طاقتورحکومت برسراقتدار آئے جس سے دہشت گردی کا خاتمہ ہو۔