سندھ حکومت شہریوں کو صوبے میں داخل ہونے سے نہیں روک سکتی، ہائی کورٹ
سکھر ہائیکورٹ نے زائرین کے حوالے سے شیعہ علماء کونسل پاکستان سندھ کا موقف تسلیم کرلیا۔
تسنیم نیوز نے جعفریہ پریس کے حوالےسے خبر دی ہے کہ سکھر ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی گئی تھی جس کا موقف تھا کہ زائرین کی سندھ آمد سے سندھ میں کرونا وائرس پھیلنے کا خطرہ ہے اس لئے زائرین کی آمد و رفت کو روکا جائے اس درخواست پر شیعہ علماء کونسل پاکستان صوبہ سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ ریاض حسین الحسینی نے پیٹیشن دائر کی درخواست میں موقف تھا کہ یہ تاثر غلط ہے کہ زائرین کے آمد و رفت کو روکا جائے۔
شیعہ علماء کونسل کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی کی ہدایات پر پیٹیشن تیار کی گئی اور ایڈوکیٹ بابر لغاری،ایڈوکیٹ امتیاز شاہ ایڈوکیٹ باقر علی شاہ موسوی وکیل کی حیثیت سے پیش ہوئے،عدالت عالیہ نے درخواست پر سماعت کی اور فیصلہ کیا کہ لفظ زائرین استعمال نہیں کیا جائے گا بلکہ لفظ مسافرین استعمال ہوگا،اس کے علاوہ اگر زائرین نے مقررہ وقت تفتان پر چیک اپ کروایا ہے تو ان کو قرنطینہ میں رکھنا درست نہیں جن کا چیک اپ نہیں ہوا ہوگا ان کا چیک اپ سکھر کے مقامی اسپتال میں ہوگا جہاں اسپیشل سرجن ان کا معائنہ کرینگے،عدالت نے فیصلہ سنایا کہ آج کے بعد میڈیا پر لفظ زائرین کا استعمال نہیں ہوگا سکھر ہائیکورٹ نے مزید کہا سول ایوی ایشن مسافرین کی آمد پر معائنہ کا مکمل بندوبست کرے علامہ سید ساجد علی نقوی کی ہدایات پر تیار کی گئی درخواست کی عدالت نے مکمل حمایت کی اور موقف کی تائید میں فیصلہ سنایا۔