اسرائیل کی جانب سے ایک ماہ میں انسانی حقوق کی 2017 خلاف ورزیاں


اسرائیل کی جانب سے ایک ماہ میں انسانی حقوق کی 2017 خلاف ورزیاں

تفصیلات کے مطابق رواں برس جون میں قابض صہیونی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں انسانی حقوق کی 2017 خلاف ورزیوں کا ارتکاب کیا گیا ہے۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق حماس کے شعبہ اطلاعات ونشریات کی طرف سے جاری ماہانہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جون 2019ء کے دوران ناجائز ریاست اسرائیل کی ظالم افواج کی جانب سے ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں 2 فلسطینی شہید اور 173 زخمی ہوئے جبکہ 401 فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا، ان میں بچے، خواتین دیگر شہری شامل ہیں۔

انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں قابض صہیونی حکام کی جانب سے فلسطینیوں کے گھروں پرچھاپے مارے جانے کے ساتھ ساتھ مقدس مقامات کی بے حرمتی، املاک پرقبضے، بیرون ملک سفرپر پابندیوں اور فلسطینی شہریوں کو ہراساں کیے جانے کے واقعات سامنے آئے۔

ذرائع کے مطابق جون کے دوران اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں شہید ہونے والے القدس کے 60 سالہ موسیٰ ابو میالہ بھی شامل ہیں جن کو عفاط پناہ گزین کیمپ میں ان کے گھر کے سامنے تشدد کے بعد گولیاں مارکر شہید کیا گیا۔

اسی طرح اسرائیلی فوج نے القدس میں 20 سالہ فلسطینی سمیر عبید کو العیساویہ کے مقام پر شہید کیا گیا۔

بیت المقدس اور غرب اردن میں جون کے دوران اسرائیلی فوج نے 413 چھاپے مارے، 180 گھروں کی تلاشی کے دوران لوٹ مار اور توڑپھوڑ کی گئی۔ قابض فوج نے غرب اردن اور القدس میں 303 مقامات پر ناکے لگا کر فلسطینیوں کی تلاشی لی۔

حماس کے شعبہ اطلاعات و نشریات نے جاری بیان میں بتایا ہے کہ جون 2019ء کے دوران اسرائیلی فوج نے فلسطینیوں کے 25 مکانات مسمار کئے جب کہ 228 فلسطینیوں کو بیرون ملک سفر سے روکا گیا۔

یاد رہے کہ اسرائیل آج کل شدید احتجاجی مظاہروں کی لپیٹ میں ہے۔ ناجائز صیہونی ریاست اسرائیل میں ایک پولیس اہلکار کے ہاتھوں غیر مسلح سیاہ فام لڑکے کی ہلاکت کے خلاف پر تشدد مظاہروں کا نہ رکنے والا سلسلہ جاری ہے۔

 

 

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری