کلبوشن یادیو کیس کا فیصلہ آج سنایا جائے گا، پاکستان کامیابی کے لئے پرامید


کلبوشن یادیو کیس کا فیصلہ آج سنایا جائے گا، پاکستان کامیابی کے لئے پرامید

عالمی عدالت کی جانب سے بھارتی جاسوس کمانڈر کلبھوشن یادیو کے کیس کا 21 فروری کو محفوظ کیا ہوا فیصلہ آج 17 جولائی کو سنایا جائے گا جس کے حوالے سے پاکستان اپنی کامیابی کے لئے پرامید ہے۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق حاضرسروس بھارتی نیوی کمانڈر دہشتگرد کلبھوشن یادیو کے کیس کا محفوظ کیا جانے والا فیصلہ عالمی عدالت میں آج سنایا جائے گا۔ عدالت نے اکیس فروری کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ اس سلسلے میں پاکستان کی ٹیم اٹارنی جنرل انور منصور کی قیادت میں ہیگ پہنچ گئی ہے۔

آئی سی جے کے جج عبدالقوی احمد پیس پیلس میں فیصلہ پڑھ کر سنائیں گے، فیصلہ پاکستانی وقت کے مطابق شام سات بجے سنایا جائے گا۔

یاد رہے کہ عالمی عدالت نے بھارت کی جانب سے دائر کیے گئے مقدمے کی سماعت دونوں ممالک کے وکلا کے دلائل مکمل ہونے کے بعد 22 فروری 2019 کو مکمل کی تھی۔

عالمی عدالت انصاف میں پاکستان کی جانب سے بیرسٹر خاور قریشی مذکورہ کیس کی پیروی کررہے تھے۔

اس زمرے میں پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ کیس بہتر طریقے سے لڑا، امید ہے کہ فیصلہ حق میں آئے گا۔

خیال رہے کہ بھارتی خفیہ ایجنسی را کے ایجنٹ اور بھارتی نیوی کے حاضر سروس کمانڈر کلبھوشن یادیو کو 3 مارچ 2016 کو بلوچستان سے گرفتار کیا گیا تھا جن پر جاسوسی اور دہشت گردی میں ملوث ہونے کے الزامات تھے۔

بھارتی جاسوس نے مجسٹریٹ اور عدالت کے سامنے اعتراف کیا تھا کہ کہ انہیں ’را‘ کی جانب سے پاکستان میں دہشت گردی کے لیے منصوبہ بندی اور رابطوں کے علاوہ امن کے عمل اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں جاری کوششوں کو سبوتاژ کرنے کی ذمہ داری دی گئی تھی۔

علاوہ ازیں اپنے بیان میں کلبھوشن نے یہ بھی کہا تھا کہ 2004 اور 2005 میں اس نے کراچی کے کئی دورے کیے جن کا مقصد 'را' کے لیے کچھ بنیادی ٹاسک سرانجام دینا تھا۔

دسمبر 2017 میں پاکستان نے اپنے دفتر خارجہ میں کلبھوشن کے لیے ان کی اہلیہ اور والدہ سے ملاقات کے انتطامات کیے تھے۔

کلبھوشن یادیو نے اپنی اہلیہ اور والدہ کے سامنے بھی بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کے لیے جاسوسی کرنے کا اعتراف کیا تھا۔

خیال رہے کہ عالمی عدالت انصاف کے صدر عبدالقوی احمد یوسف مذکورہ کیس کا فیصلہ نیدرلینڈز کے وقت کے مطابق دن 3 بجے جبکہ پاکستانی وقت کے مطابق شام 7 بجے سنائیں گے۔

 

 

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری