پاکستان کا مسئلہ کشمیر پر سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے کا مطالبہ
مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے حالیہ اقدامات کے بعد پیدا ہونے والی سنگین صورت حال کے پیش نظر پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا خصوصی اجلاس بلانے کے لیے خط لکھ دیا۔
خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق مقبوضہ وادی میں بھارتی اقدامات کے سبب پیدا ہونے والی صورت حال کے حوالے سے پاکستان نے ایک خط کے ذریعے اقوام متحدہ کا ضصوصی اجلاس بلانے کا مطالبہ کر دیا ہے۔
اس زمرے میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ بھارت کے غیر آئینی اقدامات کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں لے کر جانا چاہیے، پاکستان کی قومی سلامتی کمیٹی نے ان سفارشات پر غور کیا اور اپنا فیصلہ دیا۔
شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ وزیراعظم عمران خان کی سربراہی میں کابینہ کا خصوصی اجلاس بلوایا گیا، کابینہ نے فیصلے کی توثیق کی اور وزارتِ خارجہ کو حکم دیا کہ اس مسئلے کو سلامتی کونسل میں لے جانے کے اقدامات کیے جائیں۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے خط سلامتی کونسل کی صدر کو بھجوایا۔
وزیر خارجہ نے بتایا کہ ہم نے خط میں درخواست کی ہے کہ یہ خط فی الفور سلامتی کونسل کے تمام اراکین تک پہنچایا جائے اور خصوصی اجلاس میں بھارت کے غیر قانونی اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے منافی اقدامات کو زیر بحث لایا جائے۔
ان کا کہنا ہے کہ کشمیریوں کو پیغام دیتا ہوں آپ تنہا نہیں ہیں، ہم آپ کے ساتھ ہیں اور ہر حد تک جائیں گے۔
یاد رہے کہ بھارت نے 5 اگست کو راجیہ سبھا میں کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کا بل پیش کرنے سے قبل ہی صدارتی حکم نامے کے ذریعے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کردی تھی اور ساتھ ساتھ مقبوضہ کشمیر کو وفاق کے زیرِ انتظام دو حصوں میں تقسیم کردیا تھا جس کے تحت پہلا حصہ لداخ جبکہ دوسرا جموں اور کشمیر پر مشتمل ہوگا۔
علاوہ ازیں اس اقدام پر شہریوں کے ردعمل کے پیش نظر مقبوضہ وادی میں 10 روز سے مکمل کرفیو اور لاک ڈاون ھے۔ گھروں میں محصور کشمیریوں کو غذا اور ادویات کی قلت کا سامنا ہے۔
نیز مسلسل گرفتاریوں کے سبب مقبوضہ وادی کی جیلیں بھرنے کے بعد اب شہریوں کو مختلف علاقوں میں بنائی گئی عارضی جیلوں میں منتقل کیا جا رہا ہے۔