بھارت: خواجہ غریب نواز کی نگری بھی غریب کشمیریوں کے حق میں بول اٹھی
اجمیرشریف کے گدی نشین خادم سید سرور چشتی نے کہا ہے کہ بس بہت ہوگیا، بھارتی مسلمان ناانصافی کا شکار ہیں۔
خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق خواجہ غریب نواز کی نگری غریب کشمیریوں پر ہونے والے مظالم پر خاموش نہ رہ سکی۔ اجمیرشریف کے گدی نشین خادم سید سرورچشتی نے کہا ہے کہ بس بہت ہوگیا، بھارتی مسلمان ناانصافی کا شکار ہیں۔
سید سرورچشتی نے اپنے وڈیو بیان میں سوال اٹھایا ہے کہ یہ کیسا بھارت ہے؟ یہ کیا ہورہا ہے مسلمانوں کے ساتھ؟ یہ کیسا ظلم ہورہاہے مسلمانوں کے ساتھ؟ یہ کیسی 72 ویں یوم آزادی آئی ہے بھارتی مسلمانوں کےلیے؟
اجمیرشریف کے گدی نشین نے بھی کشمیر کی مظلوم عوام کے حق میں آواز اٹھا دی ہے۔
وضح رہے کہ بھارت سمیت دنیا کے بہت سے ممالک میں کشمیریوں پر بھارتی مظالم کے خلاف احتجاجی مظاہرے ہو رہے ہیں۔
یاد رہے کہ وادی میں مکمل لاک ڈاون کی وجہ سے گھروں میں اشیاء خورد و نوش ختم ہو چکی ہیں جبکہ بیمار اور بزرگ حضرات ادوایت لینے سے قاصر ہیں۔
کشمیر کی وادی میں زندگی سسک رہی ہے، بلک رہی ہے اور سنسان سڑکوں پر ہر جگہ بھارتی فوجی تعینات ہیں جب کہ کاروبار زندگی بند اور موبائل فون، لینڈ لائن اور انٹرنیٹ سروس تاحال معطل ہے۔
کشمیری عوام گھروں میں محصور ہیں جب کہ اسکول، کالجز اور جامعات مکمل طور پر بند ہونے سے بچوں کا مستقبل بھی داؤ پر لگ گیا ہے۔
اسی طرح مقامی انتظامیہ نے کارگل میں بھی دفعہ 144 نافذ کر دی، وہاں بھی مواصلات کے تمام ذرائع معطل ہیں جس کے باعث علاقے کابیرونی دنیا سے رابطہ منقطع ہے جبکہ انٹرنیٹ کی بندش کے باعث اخبارات 4 اگست سے اپ ڈیٹ نہیں ہو سکے۔
دوسری جانب مودی سرکار دنیا کو یہ تاثر دینے کی کوشش کر رہی ہے کہ کشمیر میں سب ٹھیک ہے اور آرٹیکل 37 کا خاتمہ بھی کشمیریوں ہی کی بھلائی کے لئے کیا گیا ہے۔
درحقیقت، بھارت نے کشمیریوں کی زندگی حرام کر رکھی ہے۔ 14 دن سے فاقہ کش کشمیری کرفیو کے نام پر گھروں میں قید ہیں اور فقط ایک ہفتے کے دوران وادی میں اس قدر گرفتاریاں کی گئی ہیں کہ مقبوضہ کشمیر کی جیلیں تک بھر گئی ہیں۔